لوک سبھا 2024: اپوزیشن اتحاد کا محور بنے نتیش، بہار کے ساتھ یوپی سے بھی انتخابی میدان میں اتارنے کی تیاری

ان قیاس آرائیوں کو اس وقت مزید ہوا ملی جب جے ڈی (یو) کے قومی صدر للن سنگھ نے بھی ایسے امکان کو مسترد نہیں کیا، بلکہ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو یوپی میں کئی سیٹوں سے الیکشن لڑنے کی پیشکش کی جا رہی ہے

نتیش کمار، تصویر یو این آئی
نتیش کمار، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے 2024 میں بی جے پی کو چیلنج کرنے کے لیے متحد ہونے والے اپوزیشن کا محور بننے کے حوالہ سے ایک اور خبر ہے۔ انہیں یوپی سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کی دعوت دی گئی ہے۔ یہ درست ہے کہ یہ دعوت ان کی پارٹی کی ریاستی قیادت نے خود دی ہے لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ اس میں سماج وادی پارٹی کی رضامندی بھی شامل ہے۔ اس کو ماضی میں لکھنؤ میں ایس پی-جے ڈی یو کے ساتھ آنے والے یا ’نتیش + اکھلیش = بی جے پی صاف‘ والے پوسٹروں کی سیاست سے بھی تقویت ملی ہے۔

جنتا دل (یو) کا ماننا ہے کہ مرکز کی راہ یوپی سے ہو کر جاتی ہے۔ ایسے میں اگر نتیش کمار یہاں پھول پور، مرزا پور، امبیڈکر نگر یا فتح پور سیٹ سے الیکشن لڑتے ہیں تو ان کی جیت میں کوئی شک نہیں ہے۔ ان کرمی اکثریتی نشستوں کی ذات کی مساوات بھی نتیش کے حق میں رہے گی اور اس لحاظ سے ان میں سے کوئی بھی نشست ان کے لیے محفوظ اور موزوں ہے۔ سماج وادی پارٹی کی خاموش رضامندی اسے مزید تقویت دے رہی ہے۔ جے ڈی (یو) کا خیال ہے کہ یوپی سے نتیش کے میدان میں اترنے سے بی جے پی کے خلاف ماحول پیدا ہوگا اور اس سے ان کی قیادت والے ممکنہ اتحاد کو فائدہ ہوگا۔


ان قیاس آرائیوں کو اس وقت مزید ہوا ملی جب جے ڈی (یو) کے قومی صدر للن سنگھ نے بھی ایسے کسی امکان کو مسترد نہیں کیا۔ ہفتہ کے روز للن سنگھ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو یوپی میں کئی سیٹوں سے الیکشن لڑنے کی پیشکش کی جا رہی ہے، اب یہ وزیر اعلیٰ پر منحصر ہے کہ وہ الیکشن لڑتے ہیں یا نہیں! جے ڈی یو کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اکھلیش یادو کے ساتھ بات چیت کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ نتیش کمار بہار کے ساتھ یوپی کی بھی کسی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے اور اس کا براہ راست مطلب یہ ہے کہ بی جے پی خلاف بہار سے یوپی تک وجود میں آ رہے نئے ذات پات کے حساب کتاب کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے۔

للن سنگھ نے کوئی اعلان نہیں کیا لیکن صاف کہہ دیا کہ پارٹی کارکن چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ پریاگ راج کے پھول پور یا مرزا پور سے الیکشن لڑیں۔ ان دونوں سیٹوں پر فی الحال بی جے پی اور اس کی حلیف جماعت ’اپنا دل‘ کا قبضہ ہے۔ پھول پور سے بی جے پی کی کشوری دیوی پٹیل اور مرزا پور سے مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ذات پات کے حساب سے دونوں سیٹوں پر کرمی برادری کا غلبہ ہے اور مانا جا رہا ہے کہ اگر نتیش یہاں سے الیکشن لڑتے ہیں اور اکھلیش یادو کی حمایت حاصل کرتے ہیں تو کئی تدابیر الٹی ہو سکتی ہیں۔ یہ فطری ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس سے پوروانچل کی ان تمام سیٹوں پر بھی اثر پڑے گا جہاں اس وقت بی جے پی کا غلبہ ہے۔


جنتا دل (یو) کے ریاستی صدر انوپ سنگھ پٹیل کے مطابق، انہوں نے حال ہی میں پٹنہ میں منعقدہ قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں اس کی تجویز پیش کی تھی۔ اگرچہ اس تجویز کا کوئی جواب نہیں آیا ہے لیکن امید باقی ہے۔ ریاست کے لیڈروں کا ماننا ہے کہ اگرچہ نتیش کمار کے پاس بہار اور دیگر ریاستوں کی کئی سیٹوں سے الیکشن لڑنے کا موقع ہے لیکن یوپی سے ان کی لڑائی پارٹی کی اپنی طاقت اور محاذ کو مضبوط چیلنج دینے کے لحاظ سے فائدہ مند ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔