لاک ڈاؤن: دہلی حکومت کی مستحقین کو راشن فراہم کرنے کی کوششیں تیز

اب تک تین لاکھ سے زیادہ نان راشن کارڈ ہولڈروں نے 374 مراکز سے راشن وصول کیا، اپریل میں پی ڈی ایس کی دکانوں کے لئے راشن کی تقسیم کی جائے گی

مستحقین کو راشن فراہم کرنے کی کوششیں تیز
مستحقین کو راشن فراہم کرنے کی کوششیں تیز
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی حکومت نے کورونا پھیلنے کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن کے دوران ضرورت مندوں کو راشن فراہم کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ دہلی حکومت کا محکمہ فوڈ اینڈ سپلائی اینڈ کنزیومر محکمہ دہلی میں مقیم غریب اور کمزور طبقات کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تمام کوششیں کررہا ہے تاکہ لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال کو راحت مل سکے۔

وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے اعلان کے مطابق محکمہ اب تک 374 تقسیم مراکز کی مدد سے 3 لاکھ سے زائد نان راشن کارڈ ہولڈرز کو مفت راشن مہیا کر چکا ہے، جبکہ باقی لوگوں میں اناج کی تقسیم کا کام جاری ہے۔ دہلی میں عوامی تقسیم کے نظام (پی ڈی ایس) کے تحت کل 17.50 لاکھ خاندانوں کو راشن فراہم کیا جاتا ہے۔


نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت اناج کا عام ماہانہ کوٹہ 4 کلو گندم اور 1 کلو چاول (کل 5 کلوگرام) ہے لیکن لاک ڈاؤن کے دوران دہلی حکومت نے لوگوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے راشن کی مقدار 5 کلوگرام غلے سے بڑھا کر 7.5 کلو گرام اناج (6 کلو گندم اور 1.5 کلو چاول) مفت میں دینے کا اعلان کیا ہے۔

دہلی کی کل 2017 راشن شاپس میں اپریل کے مہینے کے لئے اناج کی تقسیم 28 مارچ 2020 سے شروع ہوگئی ہے۔ اس کے نتیجے میں ، عام لوگوں خصوصا محروم اور کمزور طبقوں کو کافی حد تک راحت ملی ہے۔ دہلی حکومت نے اس مشکل وقت میں عام لوگوں کی اشیائے خوردونوش کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ضرورت مند لوگوں کو مفت راشن دینے کا فیصلہ کیا ہے جو پی ڈی ایس کور نہیں کر رہا ہے۔ حکومت نے ایسے تمام لوگوں کو 4 کلو گندم اور 1 کلو چاول مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام خود انتخاب کے معیار پر مبنی ہے، جہاں کسی کو بھی کھانے کی ضرورت ہو وہ آن لائن درخواست دے سکتا ہے۔


کوئی بھی شہری ration.jansamwad.org/ration پر اپنی درخواست آن لائن طریقہ سے پیش کر سکتا ہے۔ اس سہولت کا فائدہ حاصل کرنے والے شخص کے پاس ملک کے کسی بھی حصے سے جاری آدھار کارڈ ہونا چاہئے۔ اس امدادی اقدام کے تحت نظام تعلیم، میونسپل کارپوریشنوں اور این ڈی ایم سی کے تقریبا 374 اسکولوں کو تقسیم کے مراکز کے نامزد کیا گیا ہے۔ یہ امدادی پروگرام 7 اپریل کو شروع کیا گیا تھا اور اب تک اس امدادی پروگرام کے تحت تقریبا 3 لاکھ مستحقین کو غلہ اناج مہیا کیا گیا ہے۔ اس اسکیم تک معلومات تک پہنچنے کے لئے ، ملٹی میڈیا میڈیم جیسے ایس ایم ایس ، ریڈیو ،جینل ، فلیکس بینرز وغیرہ کے ذریعہ مستقل طور پر تشہیر کی جارہی ہے۔

ملک بھر میں اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرکوں اور دیگر لاجسٹک رکاوٹوں کی وجہ سے مزدوروں کی بہت بڑی قلت کے باوجود محکمہ فائدہ اٹھانے والوں کو خوراک کو آسانی سے اور بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے پوری کوشش کر رہا ہے۔ سماجی تحفظ کے اصولوں اور کھانوں کی تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے راشن شاپس پر سول سیکیورٹی کے رضاکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنرز، فوڈ سپلائی افسران اور فوڈ سپلائی انسپکٹرز سمیت محکمہ جاتی افسران کو اناج کی تقسیم میں آسانی کے لئے 24 گھنٹے فیلڈ میں تعینات کیا گیا ہے۔ راشن شاپس / اسکولوں کے محکمہ اور تقسیم کار ٹیم کے تمام افسران ہفتہ وار چھٹی کے بغیر ہفتے میں سات دن کام کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ، ویجی لینس کمیٹی کے ممبران تقسیم کے عمل پر پوری طرح سے نگرانی کر رہے ہیں۔ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا ، وزیر خوراک و سپلائی وزیر اور علاقے کے ایم ایل اے ملازمین کی حوصلہ افزائی اور آسانی سے تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے تقسیم مراکز کا معائنہ کر رہے ہیں۔ اگر اناج کی تقسیم سے متعلق کوئی شکایت ہے تو ، ہیلپ لائن نمبر 1967 اور (CPGRAMMS) دیگر شکایات اس پورٹل کی جاسکتی ہے اور فوری کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔