مودی حکومت میں امیر دوستوں کی قرض معافی، غریبوں پر عائد ٹیکس میں اضافہ: کیجریوال

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوالا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اپنے دوستوں اور بڑے صنعت کاروں کے صرف قرضے ہی معاف نہیں کئے بلکہ انہیں ٹیکس میں رعایت بھی فراہم کی

اروند کیجریوال، تصویر عآپ
اروند کیجریوال، تصویر عآپ
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے الزام عائد کیا ہے کہ مرکزی حکومت اپنے امیر دوستوح کے قرضے معاف کر رہی ہے جبکہ غریب عوام کی کھانے پینے کی چیزوں پر عائد ٹیکس میں اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت امیر صنعت کاروں اور اپنے دوستوں کے لاکھوں کروڑوں کے قرضے معاف نہیں کرتی تو آج غریبوں کو کھانے پینے کی چیزوں پر زیادہ ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑتا۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوالا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اپنے دوستوں اور بڑے صنعت کاروں کے صرف قرضے ہی معاف نہیں کئے بلکہ انہیں ٹیکس میں رعایت بھی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گزشتہ کچھ دنوں میں بڑے صنعت کاروں کا 5 لاکھ کروڑ کا ٹیکس معاف کر چکی ہے۔


کیجریوال نے کہا کہ مرکزی حکومت کے پاس منریگا کے لیے پیسہ نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر سرکاری اسکولوں میں فیس لینی شروع کر دی جائے تو غریب کا بچہ کہاں پڑھے گا؟ سرکاری اسپتال میں مریضوں کو پیسے ادا کرنے پڑیں تو غریب اپنا علاج کہاں سے کرائے گا؟ مرکز کہہ رہا ہے کہ مفت راشن بھی بند کر دیا جائے گا، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ 2014 میں مرکزی حکومت کا بجٹ تقریباً 20 لاکھ کروڑ تھا جو اب تقریباً 40 لاکھ کروڑ ہے۔ یہ پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ دراصل، یہ لوگ اپنے بڑے صنعت کار دوستوں کے قرضے سرکاری پیسے سے معاف کر رہے ہیں۔

کیجریوال نے کہا کہ غریبوں کے کھانے پینے کی چیزوں پر ٹیکس عائد ہونے اور اپنے امیر دوستوں کا ٹیکس معاف کر دئے جانے کے سبب ملک کا عام شہری خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہا ہے۔ کیا یہ ملک چند لوگوں کے لیے چل رہا ہے؟ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو ملک کنگال ہو جائے گا!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔