چراغ پاسوان کہہ رہے ہیں’ہم آپ کےہیں‘ لیکن بی جے پی کہہ رہی ہے’آپ کون‘

چراغ پاسوان نے بہار میں علیحدہ راستے کا انتخاب کیا ہے اور وہ سینئر بی جے پی لیڈروں کا نام لے کر لوگوں میں جھوٹ اور الجھن پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نیشنل ہیرالڈ
فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نیشنل ہیرالڈ
user

قومی آوازبیورو

بہار اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ سے پہلے ہی این ڈی اے میں گھمسان مچاہوا ہے۔چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی بہار انتخابات میں این ڈی اے کا حصہ نہیں ہےاور اس نےجےڈی یو کے خلاف امیدوار اتارے ہوئے ہیں لیکن بی جےپی امیدواروں کے خلاف امیدوارنہیں اتارے۔چراغ کے اس رویہ سے نتیش کمار کافی برہم ہیں ۔

چراغ پاسوان جن کی پارٹی مرکز میں حکومت میں شامل ہے وہ بار بار اس بات کو دہرا رہے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان کے ہیرو ہیں اور وہ بی جے پی کے امیدواروں کےخلاف اپنی پارٹی کےامیدوار نہیں اتاریں گے۔چراغ کے بیانات نےبی جےپی کے لئے مسائل کھڑےکر دئےہیں اور وہ اب چراغ کے خلاف بیانات دے رہی ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعہ کے روز کہا کہ لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) بہار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی اعلی قیادت کا نام لیکر ووٹروں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔


بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے ایک بیان میں کہا کہ ایل جے پی بہار کے اسمبلی انتخابات میں صرف ووٹ کاٹنے والی پارٹی رہے گی۔

مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ بہار کے این ڈی اے اتحاد میں صرف چار پارٹیاں بی جے پی، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو)، ہندوستانی عوام مورچہ (ایچ اے ایم) اور ویکاسشیل انسان پارٹی (وی آئی پی) مل کر انتخابات لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چراغ پاسوان نے بہار میں علیحدہ راستے کا انتخاب کیا ہے، وہ سینئر بی جے پی لیڈروں کا نام لے کر لوگوں میں جھوٹ اور الجھن پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔


بہار انتخابات میں یہ ایسی عجیب صورتحال ہے کہ جہاں چراغ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں لیکن بی جے پی کہہ رہی ہے کہ ’آپ کون‘۔دراصل بی جے پی پر نتیش کمار کا دباؤ ہے کہ وہ اپنے بیانات کے ذریعہ یہ پیغام دیں کہ چراغ کاان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔