آبکاری پالیسی گھوٹالہ: راؤز ایوینیو کورٹ نے منیش سسودیا کو 5 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیجا

5 دن کی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ای ڈی نے دوبارہ منیش سسودیا کی ریمانڈ کا مطالبہ نہیں کیا، اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے راؤز ایوینیو کورٹ نے منیش سسودیا کو 5 اپریل تک کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی آبکاری گھوٹالہ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 22 مارچ کو سابق نائب وزیر اعلیٰ اور عآپ لیڈر منیش سسودیا کو راؤز ایوینیو کورٹ میں پیش کیا۔ 5 دن کی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ای ڈی نے دوبارہ منیش سسودیا کی ریمانڈ کا مطالبہ نہیں کیا۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے راؤز ایوینیو کورٹ نے منیش سسودیا کو 5 اپریل تک کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔

سسودیا کو آج راؤز ایوینیو کورٹ کے اسپیشل جج ایم کے ناگپال کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعہ جانچ کی جا رہی بدعنوانی معاملے میں وہ پہلے ہی عدالتی حراست میں ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے جسٹس ناگپال نے کہا کہ ’’ہم انھیں 5 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیجیں گے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ سسودیا کو ای ڈی کی حراست میں بھیجنے کے دوران عدالت نے پہلے دیکھا تھا کہ آبکاری پالیسی کی تعمیر اور عمل درآمد میں سسودیا نے ہر اسٹیٹ میں اہم کردار نبھایا تھا اور درج کی گئی منی لانڈرنگ میں ان کی گرفتاری مناسب تھی۔


واضح رہے کہ نچلی عدالت نے 27 فروری کو سسودیا کو 5 دن کے لیے سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔ بعد میں انھیں پھر سے مزید دو دنوں کے لیے سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا گیا۔ 6 مارچ کو انھیں سی بی آئی معاملے میں عدالتی حراست میں بھیجا گیا تھا۔ عدالتی حراست کے دوران ہی انھیں ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔

اس سے قبل سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری کو 8 گھنٹے سے زیادہ پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ ایف آئی آر میں انھیں ملزم بنایا گیا تھا۔ جانچ ایجنسی کا کہنا ہے کہ 22-2021 کے لیے آبکاری پالیسی بنانے اور نافذ کرنے میں مبینہ طور پر بے ضابطگی کی گئی۔ سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ سسودیا کو گرفتار کر لیا گیا کیونکہ انھوں نے ٹال مٹول بھرے جواب دیئے اور ثبوتوں کے سامنے آنے کے باوجود جانچ میں تعاون نہیں کیا۔ اس معاملے چارج شیٹ 25 نومبر 2022 کو داخل کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔