روپیہ اور ڈالر کی طرح سعودی عرب کا بھی ہوگا اپنا ’ریال سمبل‘، شاہ سلمان نے دی منظوری

سعودی سنٹرل بینک (ایس اے ایم اے) کے گورنر أیمن السیاری نے سمبل کو لانچ کرنے میں شاہ سلمان اور ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان کی قیادت کی تعریف کی۔

<div class="paragraphs"><p>سعودی عرب کی کرنسی ریال کا سمبل، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

سعودی عرب کی کرنسی ریال کا سمبل، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اور امریکہ سمیت کُل 4 ممالک کے پاس ہی اپنا سمبل (نشان) ہے۔ اب اس کڑی میں سعودی عرب کا ’ریال سمبل‘ بھی شامل ہو گیا ہے۔ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز نے آفیشیل طور پر سعودی عرب کے ریال سمبل کو منظوری دے دی ہے، جو سعودی عرب کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ یہ ریاست کی قومی کرنسی کی شناخت کو مضبوط کرتی ہے۔ سعودی ریال سمبل ریاست کی خوشحال ثقافتی وراثت کو ظاہر کرتی ہے۔ سعودی سنٹرل بینک (ایس اے ایم اے) کے گورنر أیمن السیاری نے سمبل کو لانچ کرنے میں شاہ سلمان اور ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی قیادت کی تعریف کی۔

گورنر أیمن السیاری نے اس بات پر زور دیا کہ اس فیصلے سے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کی مالی شناخت میں اضافہ ہوگا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں کے کوآرڈینیشن سے مالی اور تجارتی لین دین میں ریال سمبل کا نفاذ دھیرے دھیرے شروع کیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ پہل قومی پہچان کو فروغ دینے، ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرنے اور اہم عالمی کرنسیوں کے درمیان سعودی ریال کو اہم کرنسی کے طور پر قائم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، خاص طور سے جی 20 اقتصادی ڈھانچے کے اندر۔


قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی روپیہ کا سمبل (₹) 15 جولائی 2010 کو اپنایا گیا تھا۔ اسے ادے کمار دھرم لنگم نے ڈیزائن کیا تھا۔ واضح ہو کہ یہ سمبل دیوناگری کے ’र‘ اور رومن کے ’R‘ کا مرکب ہے۔ اس کے اوپر دو متوازی افقی دھاریاں بھی ہیں۔ یہ سمبل ہندوستانی اخلاقیات کی ایک شکل ہے۔ ہندوستان کی بین الاقوامی پہچان کو یہ سمبل ظاہر کرتی ہے۔ ہندوستانی شہریوں کے درمیان کھلے مقابلے کے ذریعہ اس سمبل کو منتخب کیا گیا تھا۔

روپیہ کے سمبل (₹) کو ڈیزائن کرنے والے ادے کمار دھرم لنگم کون تھے؟

تمل ناڈو کے تری ترووانامالائی کے قریب مارور میں ادے کمار دھرم لنگم کی پیدائش ہوئی تھی۔ انہوں نے چنئی کے انّا یونیورسٹی سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی تھی، آئی آئی ٹی بامبے سے پوسٹ گریجویشن کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔