جھوٹ، جملے بازی اور وعدہ خلافی کی ضمانت ہے مودی حکومت: جے ڈی یو

جے ڈی یو نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرمایہ داروں اور پروپیگنڈے کے بل بوتے پر مرکز میں اقتدار میں آنے والی مودی حکومت جھوٹ، جملے بازی اور وعدہ خلافی کی ضمانت بن کر رہ گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>راجیو رنجن عرف للن سنگھ / تصویر ویڈیو گریب</p></div>

راجیو رنجن عرف للن سنگھ / تصویر ویڈیو گریب

user

یو این آئی

پٹنہ: جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرمایہ داروں اور پروپیگنڈے کے بل بوتے پر مرکز میں اقتدار میں آنے والی مودی حکومت جھوٹ، جملے بازی اور وعدہ خلافی کی ضمانت بن کر رہ گئی ہے۔

جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری راجیو رنجن نے اتوار کو کہا کہ سرمایہ داروں اور پروپیگنڈے کے زور پر مرکز میں اقتدار میں آنے والی مودی حکومت جھوٹ، جملے بازی اور وعدہ خلافی کی ضمانت بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے تقریباً 10 سال کے دور میں ملک کو ناکامی اور بدحالی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے آج تک عوام سے کیا ہوا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔

رنجن نے کہا کہ مودی حکومت نے سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے اور تمام غریبوں کو گھر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس نے نہ صرف کسانوں کو دھوکہ دیا بلکہ بے گھر لوگوں کو بھی بے وقوف بنایا۔ اپنے وعدے کے برعکس پچھلے 10 سالوں میں بے گھر لوگ کھلے میں ہی پڑے رہے جبکہ کسان غریب تر ہوتے گئے۔ اسی طرح خود وزیر اعظم نریندر مودی نے ہر ایک کے کھاتوں میں 15 لاکھ روپے بھیجنے کا وعدہ کیا تھا، جسے بعد میں خود وزیر داخلہ امیت شاہ نے جملہ قرار دیا۔ انہوں نے ملک سے بے روزگاری کے خاتمے اور ہر سال دو کروڑ نوکریاں دے کر مہنگائی کم کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اس کے برعکس ان کے دور حکومت میں بے روزگاری اور مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔


جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام سے اچھے دنوں کا وعدہ کیا تھا لیکن گرتی ہوئی معیشت نے عوام کو برے دن دکھائے ہیں۔ ان کے دور حکومت میں جہاں سرمایہ دار امیر تر ہوتے گئے، عام آدمی کی آمدنی میں زبردست کمی واقع ہوئی۔ ان کے دور حکومت میں معاشی عدم مساوات اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق ملک کی 40 فیصد دولت صرف ایک فیصد لوگوں کے ہاتھ میں چلی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ملک کی نصف آبادی کے پاس ہندوستان کی کل دولت کا صرف تین فیصد ہے، جس کا مطلب ہے کہ مودی کے دور میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔

شری رنجن نے کہا کہ جملے بازی کی اس حکومت نے عوام سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن ان کی قیمتیں 100 روپے سے اوپر چلی گئیں۔ خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے بعد بھی انہوں نے اس کے فوائد عوام تک نہیں پہنچائے۔ ایل پی جی کی قیمت میں بھی لگاتار اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے ان کی بہت زیادہ مشہور ہونے والی اجولا اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں نے بھی سلنڈر خریدنا بند کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت میں عوامی بہبود بی جے پی کی لغت میں نہیں ہے۔ انہیں صرف اپنی ترقی اور اپنے سرمایہ دار دوستوں کی فکر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔