دہلی کو 3 سال میں نشہ سے پاک بنانے کا ایل جی کا عزم، افسروں کو ہدایات جاری
ایل جی نے نشیلی دواؤں اور نشیلی اشیاء کے استعمال کے نقصاندہ اثرات کے خلاف پوری دہلی میں ڈی ٹی سی بسوں میں، آٹو-رکشہ اور ٹیکسیوں پر نعرے، پوسٹر اور بینر ترجیحی بنیاد پر لگانے کے لیے کہا ہے۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونئے سکسینہ
نشیلی دواؤں کے غلط استعمال کے مسلسل بڑھتے خطرے سے نپٹنے کے لیے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ نے نشہ مخالف مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ انسداد نشہ مہم ایک مہینے تک چلے گی۔ اس کی شروعات یکم دسمبر سے ہوگی۔ ایل جی نے سبھی متعلقہ ایجنسیوں کو اس مہم کو موثر بنانے کا حکم دیا ہے۔
ایل جی کا یہ فیصلہ دہلی کو اگلے تین سال کے اندر نشہ سے پاک بنانے کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جو ملک کو نشہ سے آزاد بنانے کے مقررہ ہدف سے کافی آگے ہے۔ ونئے سکسینہ نے ریاست سطحی کمیٹی نارکو کو آرڈینیشن سینٹر کی 9ویں جائزہ میٹنگ کے دوران کہا کہ دہلی کو نشہ سے آزاد بنانا ہمارا عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نشیلی دواؤں کا استعمال ایک سازش کے تحت نوجوانوں اور ملک کو کمزور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ونئے سکسینہ نے دہلی پولیس کو دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر نشیلی اشیاء کی اسمگلنگ اور کھپت پر پوری طرح سے لگام لگانے کی اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔ ایل جی نے دہلی پولیس اور دوسری سبھی متعلقہ ایجنسیوں کو ایک مہینے کی مہم کے دوران تقریباً 200 ہاسٹلوں، 50 کالجوں، 200 اسکول، 200 دوا دکانوں، پان کی دکان، سبھی شیلٹر ہومس، 200 بار اور ریستوراں، سبھی ریلوے اسٹیشن، سبھی آئی ایس بی ٹی اور دوسرے عوامی مقامات کی گہرائی سے جانچ اور انہیں صاف ستھرا بنائے رکھنے کی بھی ہدایت دی۔
اس کے علاوہ دہلی کی سبھی یونیورسٹی کیمپس میں پڑھنے والے بچوں کے لیے نشہ سے پاک ماحول کو یقینی بنانے کے تحت نوڈل افسر مقرر کیے جائیں گے۔ تعلیمی اداروں میں ہاسٹلس کو نشہ سے پاک بنانے کے لیے وارڈین کو جوابدہ بنایا جائے گا۔ اس دوران محکمہ سماجی فلاح کو بھی اس میں شامل کرکے اساتذہ اور سرپرستوں کو ایڈوائزری بھی بھیجنے کی ہدایت دی گئی۔
ایل جی نے یہ بھی ہدایت دی کہ نشیلی دواؤں اور نشیلی اشیاء کے استعمال کے نقصاندہ اثرات کے خلاف پوری دہلی میں ڈی ٹی سی بسوں میں، آٹو-رکشہ اور ٹیکسیوں پر نعرے، پوسٹر اور بینر ترجیحی بنیاد پر لگائے جائیں۔ دہلی کو نشہ سے پاک بنانے کے لیے ٹیلی ویژن، ریڈیو، سوشل میڈیا اور آؤٹ ڈور اشتہار سمیت مختلف چینلوں کے توسط سے وسیع پیمانے پر بیداری مہم شروع کیے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔