دیویندر یادو کی قیادت میں کانگریس نے دہلی کے تمام ’مدر ڈیری‘ پر دودھ کی قیمت میں 2 روپے اضافے کے خلاف زبردست احتجاج کیا
دیویندر یادو نے کہا کہ ’’مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ گھر کی سب سے اہم اور بچوں کی نشو و نما کے لیے سب سے ضروری چیز دودھ بھی غریبوں کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے۔‘‘

مدر ڈیری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیویندر یادو سمیت دیگر کانگریس لیڈران و کارکنان
نئی دہلی: دہلی کانگریس کے ذریعہ دہلی کے تمام مدر ڈیریز پر دوددھ کی قیمت میں 2 روپے اضافہ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج اور دستخطی مہم چلائی گئی۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں 2014 سے 2024 تک اشیائے خورد و نوش کے ساتھ دیگر روز مرہ کی اشیائے ضروریہ میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہو گیا کہ بی جے پی صرف سرمایہ داروں کے مفاد کے لیے کام کرتی ہے نہ کہ غریب و متوسط طبقے کے لیے۔مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ گھر کی سب سے اہم اور بچوں کی نشو نما کے لیے سب سے ضروری چیز دودھ بھی غریبوں کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’دال روٹی کھاؤ، پربھو کے گُن گاؤ‘ جیسی کہاوتیں بھی غریبوں کے لیے بے معنیٰ نظر آنے لگی ہیں۔
دیویندر یادو ڈی ڈی اے مارکیٹ مدر ڈیری، گاندھی مارکیٹ کے نزدیک منٹو روڈ پر کانگریس کارکنان کے احتجاج میں شامل ہوئے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ سابق وزیر ہارون یوسف، کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین اور سابق وزیر اعلیٰ انل بھاردواج، ضلع صدر جاوید مرزا، سابق کونسلر شوک جین، کرشن مراری جاٹو، محمد عثمان، ڈاکٹر آر بی سنگھ، منظور ملک اور سنجے یادو موجود تھے۔ مدر ڈیری بوتھوں پر ہزاروں کانگریس کارکنان ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر دودھ کے داموں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے دودھ کے صارفین سے اضافہ کردہ قیمتوں کی مخالفت میں دستخطی مہم بھی چلائی۔
دیویندر یادو نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کے بعد بی جے پی کی مدت کار میں دودھ کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ 2014 میں دودھ 48 روپے فی لیٹر تھا آج اس کی قیمت 44 فیصد کے اضافے کے ساتھ 69 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ ٹماٹر 2014 میں 6 روپے کلو ملتا تھا وہ آج 80 روپے تک پہنچ گیا ہے، مطلب ٹماٹر کی قیمت میں 1233 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو تصور سے باہر ہے۔ اسی طرح تور دال جو 36 روپے فی کلو تھی اب 344 فیصد کے اضافے کے ساتھ 160 روپے ہو گئی ہے۔ آلو 8 روپے سے 300 فیصد کے اضافے کے ساتھ 32 روپے فی کلو مل رہا ہے۔ پیاز جو 10 روپے فی کلو تھا وہ 600 فیصد کے اضافے کے ساتھ 70 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔ آٹا جو 2014 میں 21 روپے کلو تھا وہ آج 98 فیصد کے اضافے کے ساتھ 40 روپے فی کلو ہو گیا ہے۔ سرسوں کا تیل 2014 میں 105 روپے فی لیٹر تھا جو 81 فیصد کے اضافے کے بعد 190 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ اشیائے خورد و نوش کے ساتھ ساتھ رسوئی گیس، پٹرول، ڈیزل، سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ رسوئی گیس 450 روپے سے بڑھ کر 850 ہو گیا ہے۔ پٹرول 68 روپے سے بڑھ کر 104 روپے اور ڈیزل 55.48 روپے فی لیٹر میں تقریباً 59 فیصد کے اضافے کے ساتھ 88.05 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے۔ حالانکہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی اور ویٹ میں بے تحاشہ اضافہ کر کے عوام پر اضافی بوجھ ڈالا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔