بہار انتخاب میں جنتا دل یو کا کھیل بگاڑنے والوں کی بی جے پی میں گھر واپسی جاری

بہار اسمبلی انتخاب کے دوران چراغ پاسوان نے این ڈی اے سے الگ راستہ اختیار کیا تھا، ایسے میں بی جے پی کے کئی لیڈروں نے ایل جے پی سے رشتہ جوڑ کر ٹکٹ حاصل کیا اور اس کا نقصان جنتا دل یو کو ہوا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار اسمبلی انتخاب میں لوک جن شکتی پارٹی کا دامن تھام کر نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یو کی ریاضی بگاڑ دینے والے بی جے پی لیڈروں کی ’گھر واپسی‘ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں بدھ کے روز سابق رکن اسمبلی رامیشور چورسیا اور سیوان کے منوج سنگھ پھر سے بی جے پی میں شامل ہو گئے۔

بہار ریاستی بی جے پی دفتر میں منعقد ایک پروگرام میں ریاستی بی جے پی صدر سنجے جیسوال نے دونوں لیڈروں کا پارٹی میں استقبال کیا اور پھر سے انھیں بی جے پی کی رکنیت دلائی۔ اس سے قبل گزشتہ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی چھوڑ کر ایل جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ چکے راجندر سنگھ اور اوشا ودیارتھی کی بھی بی جے پی میں واپسی ہو چکی ہے۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ انتخاب کے دوران پارٹی چھوڑنے والے ان سبھی لیڈروں کو پارٹی مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے کے الزام میں بی جے پی نے چھ سال کے لیے معطل کیا تھا۔ اب ان کی واپسی کے موقع پر ریاستی صدر نے کہا کہ ان لیڈروں سے کچھ غلطیاں ہو گئی تھیں، جس کے لیے انھوں نے معافی مانگ لی ہے۔ اب یہ پھر سے واپس اپنے گھر آ گئے ہیں۔

بہار اسمبلی انتخاب کے دوران چراغ پاسوان کی پارٹی ایل جے پی نے این ڈی اے سے الگ ہو کر انتخاب لڑنے کا اعلان کیا تو بی جے پی سے کئی لیڈران نے کنارہ کر لیا تھا اور چراغ کے ساتھ چلے گئے تھے۔ بعد میں چراغ نے ان سبھی لیڈروں کو ٹکٹ بھی دیا تھا۔ حالانکہ ان میں سے کوئی انتخاب نہیں جیت سکا تھا، لیکن جن سیٹوں پر یہ لڑے تھے وہاں جنتا دل یو کو نقصان ضرور پہنچا تھا۔


دراصل چراغ نے صرف جنتا دل یو امیدواروں کے خلاف ہی اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ جہاں بی جے پی امیدوار کھڑے تھے، وہاں سے ایل جے پی نے امیدوار نہیں دیا تھا۔ مانا جا رہا ہے کہ ایل جے پی کی چوٹ کے سبب ہی جنتا دل یو کی سیٹیں کافی گھٹ گئیں۔ کئی مقامات پر تو ایل جے پی کے سبب ہی جنتا دل یو امیدوار ہارتے ہارتے بچے بھی تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔