راہل گاندھی کی سزا پر ’سپریم‘ روک کے بعد ’اِنڈیا‘ کے لیڈران جوش میں، آئیے جانتے ہیں کس نے کیا کہا

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم عزت مآب سپریم کورٹ کی طرف سے راہل گاندھی کو راحت دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، انصاف مل گیا ہے، جمہوریت جیت گئی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia

user

قومی آوازبیورو

مودی سرنیم معاملہ میں سپریم کورٹ نے آج کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ جب تک مودی سرنیم معاملہ پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ سامنے نہیں آ جاتا، راہل کی سزا پر روک برقرار رہے گی۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کے لیڈران پرجوش دکھائی دے رہے ہیں اور اسے جمہوریت کی جیت قرار دے رہے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں ’اِنڈیا‘ میں شامل پارٹیوں کے لیڈران نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کیا کچھ کہا۔

ملکارجن کھڑگے:

سچائی کی ہی جیت ہوتی ہے۔ ہم عزت مآب سپریم کورٹ کی طرف سے راہل گاندھی کو راحت دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، انصاف مل گیا ہے، جمہوریت جیت گئی۔ آئین کا راج برقرار ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی کی سازش کا پوری طرح سے پردہ فاش ہو گیا ہے۔ ان کے لیے وقت آ گیا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو اپنی بدنیتی سے نشانہ بنانا بند کریں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ عوام کی طرف سے دیے گئے مینڈیٹ کا احترام کریں اور ملک پر (بہتر انداز میں) حکومت کرنا شروع کریں، جس میں وہ گزشتہ 10 سالوں میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔


جئے رام رمیش:

سپریم کورٹ کا فیصلہ سچائی اور انصاف کی تصدیق کرنے والا ہے۔ بی جے پی کی پوری مشینری کی مستقل کوششوں کے باوجود راہل گاندھی نے شکست ماننے، جھکنے یا دبنے سے انکار کرتے ہوئے عدالتی عمل میں اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔ یہ بی جے پی اور ان کے غلاموں کے لیے ایک سبق ہے: آپ بھلے ہی سب سے گھٹیا حرکت کر سکتے ہیں، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم ایک حکومت اور ایک پارٹی کی شکل میں آپ کی ناکامیوں کو سامنے لانا اور انھیں ظاہر کرنا جاری رکھیں گے۔ ہم اپنے آئینی اصولوں کو قائم رکھیں گے اور اپنے اداروں میں یقین بنائے رکھیں گے جنھیں آپ پوری طرح سے تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ستیہ میو جیتے۔

رندیپ سرجے والا:

مبارک ہو اِنڈیا! آج انصاف کی چوکھٹ پر سچائی کی طاقت سے، کروڑوں ملکی باشندوں کے حوصلوں اور امیدوں کی جیت ہوئی! ’ڈرپوک تاناشاہ‘ کی لاکھ کوششوں اور سازشوں کے باوجود ملک کی جمہوریت اور آئین کے سچے رکھوالے کی جیت ہوئی! بی جے پی کے جھوٹ، لوٹ، نفرت اور بنٹوارے کی سیاست کے خلاف لگاتار ملک کی آواز بن کر گونجنے والے راہل گاندھی جی، اب پھر سے پارلیمنٹ میں بھی سچ کو بلند کریں گے۔ جو یہ سوچتے تھے کہ راہل جی کی پارلیمانی رکنیت چھین کر اور خود پارلیمنٹ سے بھاگ کر، ملک کی آواز دبا دیں گے، ان کے لیے ایک بڑا سبق ہے! اندھیرا لاکھ گہرا ہو، سورج کی روشنی کو روک نہیں سکتا۔ ہر تاریکی سے لڑیں گے بھی اور جیتیں گے بھی۔


پرینکا گاندھی وڈرا:

’’تین چیزیں زیادہ دیر تک نہیں چھپ سکتیں: سورج، چاند اور سچائی– گوتم بدھ‘‘۔ عزت مآب سپریم کورٹ کو انصاف پر مبنی فیصلہ دینے کے لیے شکریہ۔ ستیہ میو جیتے۔

ایم کے اسٹالن:

انصاف کی جیت ہوئی! وائناڈ سے راہل گاندھی برقرار ہیں۔ پیارے بھائی تھیرو راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے والے عزت مآب سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ مجرمانہ ہتک عزت کیس میں یہ فیصلہ ہماری عدلیہ کی مضبوطی اور جمہوری اقدار کے تحفظ کی اہمیت پر ہمارے یقین کی تصدیق کرتا ہے۔


عمر عبداللہ:

وائناڈ کے لوگوں کو لوک سبھا میں ان کی نمائندگی بحال ہونے پر مبارکباد۔

تیجسوی یادو:

عزت مآب سپریم کورٹ کا راہل گاندھی جی سے متعلق لیا گیا فیصلہ قابل استقبال ہے۔ اگر بی جے پی کے بدنیتی پر مبنی اور کمپرومائزڈ نظام کو یہ جھٹکا نہیں لگتا تو کئی اور اپوزیشن لیڈران کو یہ سازشوں کے تحت مقننہ سے باہر رکھنے کی جعلسازی جاری رکھتے۔ ستیہ میو جیتے۔


اکھلیش یادو:

عزت مآب سپریم کورٹ نے راہل گاندھی جی کی سزا پر روک لگا کر ہندوستانی جمہوریت اور عدلیہ میں لوگوں کی عقیدت کو فروغ دیا ہے۔ بی جے پی کی منفی سیاست کا متکبر پرچم آج ان کے اخلاقی زوال کے غم میں جھک جانا چاہیے۔

ممتا بنرجی:

میں راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت کے بارے میں خبروں سے خوش ہوں۔ اس سے اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کے اپنے مادر وطن کے لیے متحد ہو کر لڑنے اور جیتنے کے عزم کو مزید تقویت ملے گی۔ عدلیہ کی فتح!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔