رائے گڑھ پہاڑی پر زمین کھسکنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 7 ہوئی، 80 افراد پھنسے، راحت رسانی کا کام جاری

یہ واقعہ بدھ کی دیر رات پیش آیا۔ مٹی اور پتھروں سے 10 کے قریب افراد کو بچا لیا گیا جبکہ مزید 80 کے ابھی تک پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

رئے گڑھ: مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں کھالاپور کے قریب ارشال واڑی قبائلی گاؤں میں 550 میٹر اونچی پہاڑی کا ایک حصہ گرنے سے 6 دیہاتی اور امدادی ٹیم کا ایک رکن ہلاک ہو گیا۔ حکام نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ یہ واقعہ بدھ کی دیر رات پیش آیا۔ مٹی اور پتھروں سے 10 کے قریب افراد کو بچا لیا گیا جبکہ مزید 80 کے ابھی تک پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ ان کو بچانے کے لیے جنگی بنیادوں پر بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے ممبئی سے تقریباً 100 کلومیٹر دور جائے حادثہ کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا، جبکہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر میں موجود رہے۔ ریاستی حکومت کے حکام کے مطابق یہ حادثہ بدھ کی رات تقریباً 11.45 بجے پیش آیا۔


رپورٹ کے مطابق 550 میٹر سے زیادہ اونچی پہاڑی کا ایک حصہ قبائلی گاؤں ارشال واڑی پر گرا۔ جس کی وجہ سے 30-40 جھونپڑیاں دب گئیں اور ان میں رہنے والے لوگ پھنس گئے۔ پوار کے مطابق ارشال واڑی گاؤں کی آبادی 228 ہے جس میں سے 100 سے زیادہ لوگ اس سانحے سے متاثر ہوئے ہیں۔

آفت کی اطلاع ملتے ہی رائے گڑھ ضلع انتظامیہ اور پولیس، ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور بڑے پیمانے پر بچاؤ آپریشن شروع کیا۔ پہاڑی علاقے میں بڑے بڑے پتھروں اور پتھروں کی وجہ سے ریسکیو ٹیم کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔


جمعرات کی صبح شندے نے صورت حال کا جائزہ لیا اور کہا کہ خطرناک خطوں کی وجہ سے درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرینیں اور بھاری مشینری کو بچاؤ کارروائیوں کے لیے وہاں منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کے لیے دو ہیلی کاپٹر تعینات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر مشن کے لیے تیار ہیں لیکن طوفانی موسم کی وجہ سے وہ علاقے میں نہیں اتر سکیں گے۔ ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بچاؤ آپریشن میں بہت سی رکاوٹیں ہیں، لیکن لوگوں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔


آل مہاراشٹر ماؤنٹینیرنگ فیڈریشن کے صدر امیش زرپے نے کہا کہ تقریباً 60 کوہ پیماؤں نے مہاراشٹرا ماؤنٹینیرنگ ریسکیو کوآرڈینیشن سینٹر (ایم ایم آر سی سی) کے ذریعے وہاں تلاش اور بچاؤ آپریشن میں شمولیت اختیار کی ہے۔ زرپے نے پونے سے آئی اے این ایس کو بتایا، "ارشال گڑھ قلعہ کے ساتھ پہاڑی ایک مقبول ٹریکنگ پوائنٹ ہے اور ارشل واڑی گاؤں گرنے والی چٹانوں کے بالکل نیچے واقع ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔