یکم اگست تک دس لاکھ اموات کا اندازہ! مودی حکومت کی ترجیح کورونا کو نہیں مخالفت کو قابو کرنے کی ہے، لینسیٹ

لینسیٹ میں شائع اداریہ میں تحریر ہے کہ مودی حکومت کی کوشش ہے کہ بحران کے اس دور میں کیسے اس کی تنقید اور کھلے مباحثوں کا گلا گھوٹا جائے۔

فائل تصویر
فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

طب کی معروف میگزین ’لینسیٹ ‘ نے وزیر اعظم کی سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مودی حکومت کی ترجیح کورونا وباکو قابو میں کرنے کی نہیں ہے بلکہ ٹویٹر پر اپنے مخالفین کو ہٹانے کی ہے ۔ اس اداریہ کو لے کر کانگریس نےحکومت پر حملہ کیا ہے۔

لینسیٹ کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے بحران کےدوران تنقید اور کھلےمباحثوں کاگلا گھوٹنے کی جو کوشش کی ہے وہ ناقابل معافی ہے۔اداریہ میں دی انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ اویلیوشن کے اندازوں کا ذکر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یکم اگست تک کورونا سے دس لاکھ لوگوں کی موت ہو سکتی ہے۔


اداریہ میں تحریر ہے کہ اگر ایساہوا تومودی حکومت اس خود کش قومی تباہی کے لئے ذمہ دار ہوگی کیونکہ سپر اسپریڈر ایونٹس کو لے کر انتباہ کرنےکے با وجود مذہبی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا اور اس کے ساتھ سیاسی ریلیاں بھی کی گئیں ۔

اداریہ میں ہندوستان کی ٹیکہ کاری مہم کی بھی تنقید کی گئی ۔ اس میں مشورہ بھی دیا گیا کہ ٹیکہ کاری کو تیزی سےلاگو کیا جانا چاہئے۔اداریہ میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ حکومت کوشفافیت کے ساتھ اعداد و شمار شائع کرنے چاہئے۔


اس اداریہ کولے کر کانگریس نےمودی حکومت پر نشانہ سادھا ہے ۔ پارٹی کےجنرل سیکریٹری اور راجستھان کے انچارج اجے ماکن نے لینسیٹ میں شائع اداریہ کا حوالہ دیتےہوئے کہا ہے کہ یہ قدرتی آفت اب خود یعنی مودی حکومت کی بنائی ہوئی آفت کی جانب بڑھ رہی ہے۔جیسا اس میں تحریر ہے کہ یکم اگست تک دس لاکھ لوگوں کی موت ہو سکتی ہے جس کا مطلب ہےکہ اگلے ۸۰ دنوں میں سات لاکھ اموات ہو سکتی ہیں جو انتہائی تشویش کا پہلو ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔