’اکھاڑ کے پھینک دیب...‘، آر جے ڈی کے یومِ تاسیس پر پرانے انداز میں نظر آئے لالو پرساد یادو
بہار میں برسراقتدار آر جے ڈی بدھ کے روز اپنا یومِ تاسیس منا رہی ہے، اس موقع پر آر جے ڈی چیف لالو پرساد پارٹی دفتر پہنچے جہاں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔

بہار میں برسراقتدار آر جے ڈی (راشٹریہ جنتا دل) نے بدھ کے روز اپنا یومِ تاسیس منایا۔ اس موقع پر آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو پارٹی دفتر پہنچے جہاں وہ اپنے پرانے انداز میں دکھائی دیئے۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آر جے ڈی کے 27ویں یومِ تاسیس کے موقع پر پارٹی دفتر کو سجایا گیا تھا اور بڑی تعداد میں پارٹی لیڈران و کارکنان موجود تھے۔
آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو نے اس موقع پر اپنے خطاب میں بھوجپوری زبان کا خوب استعمال کیا۔ انھوں نے کارکنان میں جوش بھرتے ہوئے نریندر مودی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اکھاڑ پھینک دیب، نریندر مودی سمجھ لا، زیادہ ظلم نہیں کرنا، کوئی ٹھہرا نہیں، جس پر چاہتے ہیں مقدمہ کرو، مقدمہ کرو، جب تو نہ رہبا، تب کا ہوئی۔‘‘ لالو پرساد نے اپنے خطاب میں کہا کہ دیہات میں پہلے لوگ غریبوں کو ایسے ہی ستاتے تھے۔ وہ غریبوں کو کہتے تھے کہ کورٹ میں کیس کر دیں گے، ہائی کورٹ تک پہنچا دیں گے۔ لالو نے حالانکہ یہ بھی کہا کہ ہم لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں۔ 2024 میں لوک سبھا انتخاب ہونے والا ہے۔
سابق مرکزی وزیر لالو پرساد نے مزید کہا کہ آج ہمارے بھائی چارہ کو روندا جا رہا ہے۔ محبت کے جذبہ کے ساتھ رہنے والے لوگوں کے درمیان نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ بابا صاحب نے جو آئین بنایا تھا اس کو ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ آج لوگ متحد ہو رہے ہیں، تو انھیں ڈرایا جا رہا ہے۔ لالو پرساد نے پارٹی کے یومِ تاسیس پر سبھی پرانے لیڈروں کو بھی یاد کیا۔ اس درمیان لالو پرساد نے این سی پی میں ٹوٹ کو لے کر بھی بی جے پی پر حملہ کیا اور کہا کہ پٹنہ میں اپوزیشن کو لے کر ہم لوگ میٹنگ بلائے تھے، ہم لوگ متحد ہیں۔
اس سے قبل لالو پرساد یادو کے پارٹی دفتر پہنچنے پر ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے قومی صدر کا استقبال کیا۔ لالو پرساد نے اس کے بعد پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر پارٹی کے قومی نائب صدر شیوانند تیواری، ادے نارائن چودھری، شیام رجک، کرانتی سنگھ سمیت بہار کے کئی وزراء اور بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان موجود رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔