چارہ گھوٹالہ: لالو کو ساڑھے تین سال کی سزا، 5 لاکھ کاجرمانہ

لالو پرساد کے بیٹے تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ اس سزا کو وہ ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے اور پوری امید ہے کہ انھیں جلد ضمانت مل جائے گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

چارہ گھوٹالہ کیس میں قصوروار راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) صدر لالو پرساد یادو اور دیگر 15 قصورواروں کے خلاف رانچی کی سی بی آئی عدالت نے سزا سنا دی ہے۔ لالو پرساد کو جج شیوپال سنگھ نے ساڑھے تین سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ اگر لالو پرساد جرمانے کی رقم ادا نہیں کرتے ہیں تو انھیں مزید 6 مہینے جیل میں گزارنے ہوں گے۔ اس سلسلے میں لالو پرساد کو ضمانت بھی نہیں ملے گی اور اس کے لیے انھیں ہائی کورٹ سے رجوع کرنا ہوگا۔ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ لالو سمیت سبھی 16 قصورواروں نے رانچی کی برسا منڈا جیل میں ایک ساتھ بیٹھ کر جج کا فیصلہ سنا۔ قصوروار پھول چند، مہیش پرساد، بی جولیس، راجہ رام، راجندر پرساد، سنیل کمار، سدھیر کمار اور سشیل کمار کو بھی ساڑھے تین سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ چارہ گھوٹالہ کیس میں ہی قصوروار قرار دیے گئے جگدیش شرما کو 7 سال کی سزا ملی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
رانچی : اسپیشل سی بی آئی جج شیو پال سنگھ عدالت جاتے ہوئے

لالو پرساد کو سزا سنائے جانے کے بعد ان کے بیٹے تیج پرتاپ یادو نے امید ظاہر کی ہے کہ بہت جلد انھیں ضمانت مل جائے گی۔ تیج پرتاپ نے ایک خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’ہمیں یقین ہے کہ انھیں (لالو یادو) ضمانت مل جائے گی۔ ہمیں عدالت پر مکمل اعتماد ہے، ہم جھکنے والے نہیں ہیں۔‘‘ لالو کے دوسرے بیٹے تیجسوی یادو نے بھی ان کو جلد ضمانت مل جانے کی امید ظاہر کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم اس سزا کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔‘‘

اس سے قبل لالو یادو کی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں اس بات پر غور و خوض کیا گیا کہ ان کے جیل جانے کے بعد پارٹی کس طرح چلے گی۔ میٹنگ میں شامل ہوئے سبھی لیڈروں اور کارکنان کو لالو یادو کے ذریعہ لکھا گیا چار صفحات پر مبنی خط دیا گیا جس میں لالو یادو نے جیل سے پیغام دیا کہ ان کے اندر رہتے وقت پارٹی کی کارگزاریاں کس طرح چلیں گی۔ اس میٹنگ میں تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’میں شیر کا بیٹا ہوں، کسی بھی حملے سے نہیں ڈروں گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میرے والد کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے اس سے ہماری فیملی خوفزدہ ہونے والی نہیں ہے۔ ہم جدوجہد کریں گے۔پریشانی کے عالم میں نہ ہم پہلے جھکے ہیں اور نہ آگے جھکیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ سال 24 دسمبر کو سی بی آئی جج نے 1990-1994 کے درمیان دیوگھر کے سرکاری خزانہ سے 89.27 لاکھ روپے کے غیر قانونی اخراج کے معاملے میں لالو پرساد یادو سمیت 16 لوگوں کو قصوروار قرار دیا تھا۔ عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ جگن ناتھ مشرا سمیت چھ ملزمین کو بری کر دیا تھا۔ سزا کا فیصلہ 3 جنوری کو ہی ہوجانا تھا لیکن تاریخ روزانہ آگے بڑھ رہی تھی۔ سماعت کے دوران سی بی آئی کے وکیل نے قصورواروں کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ لالو کے وکیل نے خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کم سے کم سزا کی اپیل کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ دیوگھر خزانہ آر سی 64 اے/96 سے 89 لاکھ روپے فرضی طریقے سے نکالے جانے کے معاملے میں آر جے ڈی سربراہ لالویادو سمیت 16 ملزمین قصوروار قرار دیے گئے تھے۔ عدالت نے انھیں 23 دسمبر کو قصوروار ٹھہرایا تھا جس کے بعد سے لالو پرساد رانچی کے برسا منڈا جیل میں بند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔