’للت مودی قانون سے اوپر نہیں، بلاشرط معافی مانگنی ہوگی‘، عدلیہ کے خلاف تبصرہ پر سپریم کورٹ ہوا ناراض

سپریم کورٹ نے للت مودی کو معافی مانگنے سے پہلے ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے، عدالت نے کہا کہ اس حلف نامہ میں وہ اس بات کی حامی بھریں کہ مستقبل میں وہ ایسی غلطی نہیں کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>للت مودی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

للت مودی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

آئی پی ایل کے سابق کمشنر للت مودی کو آج عدالت عظمیٰ نے سخت پھٹکار لگائی ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ ناراضگی للت مودی کے ذریعہ گزشتہ روز عدلیہ کے خلاف کیے گئے ایک تبصرہ پر ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ انھیں بغیر کسی شرط کے معافی مانگنی ہوگی۔ جسٹس ایم آر شاہ اور سی ٹی روی کمار کی بنچ نے کہا کہ للت مودی ہندوستانی قانون اور آئین سے اوپر نہیں ہے۔ عدلیہ کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے پر سپریم کورٹ نے انھیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور سرکردہ اخبارات کے ذریعہ معافی مانگنے کی ہدایت دی ہے۔

سپریم کورٹ نے للت مودی کو معافی مانگنے سے پہلے ایک حلف نامہ داخل کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اس حلف نامہ میں وہ اس بات کی حامی بھریں کہ مستقبل میں وہ ایسی غلطی نہیں کریں گے اور ہندوستانی عدلیہ کی شبیہ کو داغدار کرنے والی کوئی پوسٹ نہیں کریں گے۔


واضح رہے کہ للت مودی نے ایک دن پہلے ہی عدلیہ کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا۔ اس ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا تھا کہ ’’یہ صاف کرنا چاہتا ہوں کہ کچھ دلال جھوٹ پھیلا کر ہندوستان اور وہاں کی عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوش کرتے ہیں۔ اس دکھاوے کے علاوہ وہ اور کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ فکسنگ کے ذریعہ پیسے کی ڈیمانڈ کرتے ہیں۔‘‘ حالانکہ یہ نہیں ظاہر ہو سکا کہ للت مودی نے یہ ٹوئٹ کس پس منظر میں کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔