لکھیم پور تشدد: وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی درخواست ضمانت ہائی کورٹ سے منظور

لکھیم پور تشدد کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی درخواست ضمانت ہائی کورٹ سے منظور ہو گئی ہے ۔ ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے آشیش مشرا کی ضمانت منظور کی ہےـ

مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی / آئی اے این ایس
مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: لکھیم پور تشدد کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی درخواست ضمانت ہائی کورٹ سے منظور ہو گئی ہے۔ ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے آشیش مشرا کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت پہلے ہی مکمل ہو چکی تھی اور عدالت عالیہ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد توقع ہے کہ آشیش مشرا کل تک جیل سے باہر آجائے گا۔

لکھیم پور تشدد معاملہ میں اتر پردیش ایس آئی ٹی نے حال ہی میں فرد جرم (چارج شیٹ) دائر کی تھی۔ 5000 صفحات پر مشتمل اس چارج شیٹ میں ایس آئی ٹی نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلی امور اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو اہم ملزم نامزد کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں ایس آئی ٹی کے مطابق آشیش جائے وقوعہ پر ہی موجود تھا۔


ایس آئی ٹی نے اپنی جانچ میں لکھیم پور تشدد میں آشیش مشرا کے ہتھیاروں سے فائرنگ کی تصدیق کی تھی۔ آشیش مشرا کے ریوالور اور رائفل سے بھی فائرنگ کی گئی تھی۔ چارج شیٹ میں ایس آئی ٹی نے آشیش مشرا اور انکت داس کے لائسنس یافتہ ہتھیاروں سے فائرنگ کی تصدیق کی ہے۔ وہیں آشیش مشرا نے کہا تھا کہ ایک سال سے ان کے ہتھیاروں سے کوئی فائر نہیں کیا گیا۔ پولیس نے بیلسٹک رپورٹ کی بنیاد پر فائرنگ کی تصدیق کی تھی۔

خیال رہے کہ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کے تکونیا میں ہوئے تشدد میں 8 لوگ مارے گئے تھے۔ الزام ہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا عرف مونو نے کسانوں کو اپنی جیپ سے روند دیا تھا۔ اس کے بعد مشتعل ہجوم نے آشیش کے ڈرائیور سمیت چار لوگوں کو مار ڈالا تھا۔


لکھیم پور تشدد کو لے کر اپوزیشن جماعتیں مسلسل مرکزی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہیں اور مرکزی وزیر اجے مشرا کو کابینہ سے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اب الیکشن کے بیچ میں آشیش مشرا کو ضمانت مل گئی ہے۔ ایسے میں حزب اختلاف کی جانب سے بی جے پی پر حملے تیز کئے جانے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */