یوگی کا ’جرائم پردیش‘: لکھیم پور کھیری میں 3 سالہ معصوم کا عصمت دری کے بعد قتل، 20 دن میں تیسری واردات

یوگی کی حکمرانی میں یوپی جرائم پردیش بن چکا ہے اور جرائم کے واقعات لگاتار پیش آ رہے ہیں، لکھیم پور کھیری میں 3 سالہ بچی کو اغوا کر کے عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا

تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری میں جمعرات کے روز تین سالہ بچی کی لاش گنے کے کھیت سے برآمد ہوئی ہے۔ پولیس نے جمعہ کے روز بتایا کہ بچی کو عصمت دری کے بعد بعد گلا دبا کر قتل کر دیا گیا ہے۔ 20 دن میں لکھیم پور کھیری ضلع میں یہ عصمت کا تیسرا واقعہ ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بچی بدھ سے لاپتہ تھی اور اس کی لاش گاؤں کے قریب سے ہی برآمد ہوئی۔ بچی کے سر پر چوٹ کے نشانات پائے گئے ہیں۔ بچی کے والد نے اپنی شکایت میں گاؤں میں رہنے والے لیکھ رام پر الزام عائد کیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی کو پرانی رنجش میں اغوا کرکے قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے جمعرات کو اسے قتل کا واقعہ قرار دیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم میں جنسی ہراسانی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لئے چار ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔


اتر پردیش کا ضلع لکھیم پور کھیری اس وقت شہ سرخیوں میں آیا تھا جب گاؤں کے باہر اسکالرشپ فارم بھرنے کے لئے گھر سے نکلی ہوئی 17 سالہ لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ مبینہ طور پر عصمت دری کی گئی تھی اور بعد میں اسے قتل کیا گیا تھا۔ اس کی مسخ شدہ لاش گاؤں سے 200 میٹر دور خشک تالاب کے قریب برآمد ہوئی تھی۔

اس سے قبل 13 سالہ لڑکی سے عصمت دری اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس نے بتایا تھا کہ لڑکی دوپہر کے وقت کھیت میں گئی تھی اور جب وہ واپس نہیں آئی تو کنبہ والوں نے اس کی تلاش شروع کی، بعد میں اس کی لاش گنے کے کھیت سے برآمد ہوئی۔

واضح رہے کہ اتر پردیش میں جرائم کے واقعات کا سلسلہ لگاتار جاری ہے اور اس حوالہ سے کانگریس سمیت تمام حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ یوگی کی حکمرانی میں اتر پردیش اب جرائم پردیش بن گیا ہے۔ پرینگا گاندھی صوبہ میں پیش آنے والے واقعات کی فہرست جاری کر کے بتا چکی ہیں کہ صوبہ میں قانون کی بالادستی موجود نہیں ہے وہیں سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی بھی یوگی حکومت پر حملہ آور ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔