کولہاپور: چھترپتی کے شاہی نسب کی توہین پر شیوسینا معافی مانگے، کانگریس کا مطالبہ

کانگریس کے ایم ایل اے ستیج پاٹل نے کہا ہےکہ شیوسینا کے امیدوار سنجے ایس مانڈلک نے اپنے بیان سے عظیم چھترپتی شیواجی مہاراج کی اولاد اور ان کے نسب کی توہین کی ہے، اسے معافی مانگنی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>سنجے ایس مانڈلک اور چتھرپتی شریمنت شاہو مہاراج / تصویر: آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

سنجے ایس مانڈلک اور چتھرپتی شریمنت شاہو مہاراج / تصویر: آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

مہاراشٹر کانگریس نے کولہاپور سے شییوسینا کے امیدوار سنجے ایس مانڈلک کے ذریعے چھترپتی شیواجی مہاراج کے نسب کی توہین کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کی نسل سے تعلق رکھنے والے چھترپتی شریمنت شاہو مہاراج کی نسل پر شیوسینا کے امیدوار نے سوال اٹھایا تھا، جس کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے ایس مانڈلک نے اپنے حریف اور کانگریس کے امیدوار چھترپتی سریمنت شاہو مہاراج کی شاہی نسب پر سوالات اٹھاتے ہوئے انہیں باہری شخص کہا تھا۔ کولہاپور کے کانگریس ایم ایل اے ستیج پاٹل عرف بنٹی نے مانڈلک کو ان کے بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا اور ان سے معافی مانگنے کو کہا ہے۔ پاٹل نے کہا ہےکہ شیوسینا کے امیدوار نے اپنے بیان سے عظیم چھترپتی شیواجی مہاراج کی اولاد اور ان کے نسب کی توہین کی ہے۔ انہیں کولہاپور و مہاراشٹر کے لوگوں اور چھترپتی کے خاندان والوں سے معافی مانگنی چاہیے۔


دوسری جانب شیوسینا کے امیدوار سنجے مانڈلک نے چھترپتی سریمنت شاہو مہاراج کی کسی قسم کی توہین کرنے سے انکار کردیا ہے۔ مانڈلک نے کہا ہے کہ میرے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ یہ چھترپتی کولہاپور سے نہیں ہے، اسے گود لیا گیا تھا اور وہ باہر کا آدمی ہے۔ ہم چھترپتی کی بہت عزت کرتے ہیں، میں معافی کیوں مانگوں؟

مانڈلک کے جواب پر ستیج پاٹل نے یہ پوچھا ہے کہ مانڈلک کو پڑھنے کے لیے ’اسکرپٹ‘ کس نے دی تھی اور چھ دہائیوں کے بعد انہیں اچانک چھترپتی کے شاہی نسب کیوں یاد آگئی؟

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راؤت نے کہا ہے کہ مہاراشٹر کے لوگ مانڈلک کی چھترپتی شریمنت شاہو مہاراج کی توہین کو نہ معاف کریں گے اور نہ ہی بھولیں گے۔ وہ ایک قابل احترام شخص ہیں اور چھترپتی شیواجی مہاراج کی 12ویں نسل سے ہیں۔ ونچیت بہوجن اگھاڑی (وی بی اے) کے صدر پرکاش امبیڈکر نے کہا ہے کہ چھترپتی اور ان کے خاندان کو پوری دنیا نے قبول کیا ہے اس لیے ان کے خلاف تبصرہ کرنا مناسب نہیں۔ واضح رہے کہ جمعرات (12 اپریل) ایک انتخابی ریلی کے دوران مانڈلک نے چھترپتی کے نسب پرسوال اٹھایا اور دعویٰ کیا کہ چھترپتی دراصل ایک گود لیا ہوا شاہی خاندان تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔