گوگامیڈی قتل کے دونوں ملزم چندی گڑھ سے گرفتار

راجستھان میں شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا کے صدر سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کے قتل میں ملوث دونوں ملزمان کو راجستھان پولیس اور دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے چندی گڑھ سیکٹر 22 اے سے گرفتار کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

راجستھان پولیس اور دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے چندی گڑھ سیکٹر 22 اے کے ایک ہوٹل سے شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا کے صدر سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کے قتل میں ملوث دو شوٹروں سمیت تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان کے نام روہت راٹھور اور نتن فوجی ہیں جبکہ تیسرے کا نام ادھم ہے۔ ادھم وہ شخص ہے جو فرار ی کے دوران ملزمان  کے ساتھ تھا۔ ملزمان سے موبائل فون برآمد کر لیے گئے ہیں۔ دہلی پولیس کرائم برانچ  تینوں کو لے کر دہلی پہنچ گئی ہے۔ پولیس ٹیم سبھی کو جے پور لے جائے گی۔ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو جے پور میں ان کی رہائش گاہ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس پورے واقعے میں کل 17 گولیاں چلائی گئیں۔

فائرنگ کرنے والوں نے قتل کے بعد اسلحہ چھپا رکھا تھا۔ تاکہ بھاگتے ہوئے ٹرین یا بس میں چیکنگ کے وقت پکڑا نہ جا سکے۔ ملزم پولیس کو اس جگہ لے جا کر اسلحہ بھی فراہم کر سکتا ہے۔ ملزمان فرار ہوتے وقت موبائل فون استعمال کر رہے تھے۔ پولیس ٹیکنیکل سرویلنس کے ذریعے ملزم تک پہنچی۔ پولیس جب ملزمان کے پاس پہنچی تو تینوں ساتھ تھے، جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ شوٹر گینگسٹر روہت گودارا کے دائیں ہاتھ وریندر چاہن اور دینارام سے رابطے میں تھے۔ یہ قتل وریندر چاہن اور دینارام کی ہدایت پر کیا گیا تھا۔ پولیس ان دونوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ قتل کے بعد دونوں شوٹر وریندر چاہن اور دینارام سے مسلسل بات کر رہے تھے۔ قتل کے بعد ملزم راجستھان سے ہریانہ کے حصار پہنچے، حصار سے منالی گئے اور منالی سے چندی گڑھ پہنچے جہاں سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔


ملزم پولیس سے چھپنے کے لیے منالی پہنچ گئے۔ دہلی پولس کرائم برانچ کے ذرائع کے مطابق سکھدیو سنگھ کو قتل کرنے کے بعد ملزم پہلے ٹرین سے حصار گئے، حصار پہنچنے کے بعد بس سے منالی روانہ ہوئے۔ ادھم کے ساتھ منالی سے منڈی اور پھر چندی گڑھ آئے۔ چندی گڑھ کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے جہاں سے پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔

نتن فوجی نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ اسے راجستھان کے انتہائی مطلوب اور جدید ترین اسلحہ ڈیلر روہت گودارا اور وریندر چاہن استعمال کرتے تھے۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ 9 نومبر کو اسے چوری کے ایک فرضی کیس میں گھسیٹا جا رہا تھا۔ اور جب ہریانہ پولیس اسے گرفتار کرنے گئی تو اس نے ان پر گولی چلائی اور پھر بھاگ گیا۔ فرار ہونے کے بعد، فوجی جانتا تھا کہ وہ اپنی ملازمت کھو دے گا اور یہاں تک کہ اس کے گھر والے بھی اسے قبول نہیں کریں گے۔


نومبر کے آخری ہفتے میں وہ گودارا اور چاہن کے ساتھی رونی راپوت کے رابطے میں آیا۔ تینوں نے فوجی سے کہا کہ اگر اس نے گوگامیڈی کو مارنے میں ان کی مدد کی تو وہ جعلی پاسپورٹ اور کینیڈا کے ویزا کا بندوبست کریں گے۔ سوم ویر نامی ملزم جسے جے پور پولیس نے کل گرفتار کیا تھا،  اس نےروہت راٹھور سے رابطہ کیا۔ روہت کا گوگامیڈی کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔ روہت نے اپنے ساتھ نوین شیخاوت کو بھی شامل کیا۔ حالانکہ شیخاوت کو پورے پلان کا علم نہیں تھا۔ بعد میں وہ دونوں ڈڈوانہ بھاگ گئے۔

پہلا ثبوت  کے طور پر  ملزم کی تصویر سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہوگئی۔ راجستھان پولیس نے دہلی اسپیشل سیل کی مدد لی اور مونو مانیسر سمیت بھونڈی جیل میں بند کچھ قیدیوں سے پوچھ گچھ کی تاکہ دونوں کے ممکنہ ٹھکانے کا پتہ لگایا جا سکے۔ ملزم روڈ ٹرانسپورٹ کے ذریعے جے پور سے ڈڈوانا-سجن گڑھ-دروہیرا پہنچے۔ پھر وہ بس کے ذریعے منالی پہنچے اور سیکٹر 22، چندی گڑھ سے پکڑے گئے۔ نتن فوجی کو جعلی پاسپورٹ اور کینیڈا میں مستقل رہائش کی پیشکش کا لالچ دیا گیا۔ روہت نے گوگامیڈی سے بدلہ لے لیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ گودارا کا گوگامیڈی کے ساتھ زمین کے تنازعہ پر جھگڑا چل رہا تھا۔


نیو ز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع خبر کے مطابق حال ہی میں شیلا شیخاوت نے ایک گفتگو میں کہا تھا کہ انہوں نے دھوکے سے گھر میں گھس کر شیر کو مار ڈالا۔ ہم اس کے لیے انصاف چاہتے ہیں۔ مجرموں کا انکاؤنٹر ہونا چاہیے، اس کے علاوہ میرا کوئی مطالبہ نہیں۔ ہمارے مطالبات سن لیے جائیں تو ٹھیک ہے ورنہ ہم اپنے طریقے سے سمجھانا بھی جانتے ہیں۔ پہلے میرے شوہر نے سمجھایا تھا، اب میں سمجھاؤں گی۔ شیلا نے کہا کہ ہم نے کئی بار انتظامیہ کو بتایا کہ میرے شوہر کو خطرہ ہے۔ کئی بار دھمکیاں دی گئیں اور خطوط جاری کئے گئے۔

شیلا شیخاوت نے کہا کہ میں نے کئی بار انتظامیہ سے سکیورٹی کا مطالبہ کیا تھا۔ ہم نے سال 2016 میں بھی سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریکیں چلائی تھیں لیکن اس کے باوجود حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ حکومت نے اس معاملے کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔ اگر ہمیں حکومت سے تحفظ ملتا تو یہ نہ ہوتا۔


شیلا نے کہا کہ میں سیاست کے بارے میں نہیں جانتی لیکن یہ ایک سازش ہے جس میں بڑے لوگ ملوث ہیں۔ جس دن یہ معاملہ شائع ہو گا سب کچھ سامنے آ جائے گا۔ شیلا شیخاوت نے کہا کہ اب تک میرے شوہر سکھ دیو سنگھ شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا کے ذریعے غریبوں کی مدد کرتے تھے، اب میں کرنی سینا کے ذریعے لوگوں کی خوشی اور غم میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔ آپ کو بتا دیں کہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو جے پور میں ان کی رہائش گاہ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کی ذمہ داری لارنس بشنوئی گینگ کے سرغنہ روہت گاڈ پر عائد ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔