چھپرا میں شکست کے بعد کھیساری لال یادو کا بیان، ’میں سیاست میں آنا ہی نہیں چاہتا تھا‘
بھوپوری اسٹار کھیساری لال یادو کو چھپرا سے پہلی بار الیکشن لڑنے پر 7,600 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سیاست میں آنا نہیں چاہتے تھے اور دل سے سوچنے والے لوگ اس میدان کے لیے موزوں نہیں ہوتے
بھوپوری فلموں کے معروف اداکار اور گلوکار کھیساری لال یادو کو بہار اسمبلی انتخابات میں پہلی ہی کوشش میں سخت ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر چھپرا اسمبلی حلقے سے میدان میں اتر کر سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا مگر جے ڈی یو امیدوار چھوٹی کماری کے ہاتھوں انہیں 7 ہزار 600 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ انتخابی نتیجہ آنے کے بعد کھیساری لال یادو نے اس ناکامی کو پوری شائستگی سے قبول کرتے ہوئے دل کو چھو لینے والا ردِعمل دیا ہے۔
ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کھیساری لال اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پائے اور سیاست میں آنے کے فیصلے پر دل کی کیفیت کا بے تکلف اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اصل میں سیاست کے لیے بنے ہی نہیں تھے۔ ان کے الفاظ میں، ’’میں کبھی نیتا نہیں بننا چاہتا تھا، میں شروع سے ہی انتخابات کے خلاف تھا۔ سچ پوچھیں تو میں سیاست میں آنا ہی نہیں چاہتا تھا اور نہ ہی میں اپنی زندگی میں کبھی نیتا بن پاؤں گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ زندگی میں ہمیشہ دل سے سوچتے ہیں اور دل سے سوچنے والے لوگ ایسی جگہ پر یعنی سیاست جیسے سخت اور حسابی میدان میں زیادہ دیر نہیں ٹک سکتے۔
اس سے قبل کھیساری لال یادو نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج پر بھی ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ جذباتی نظر آئے، تاہم انہوں نے خود کو سنبھال کر کھلے دل سے چھپرا اور بہار کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام نے انہیں بے پناہ محبت اور اپنائیت دی۔ شکست کے باوجود ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کو چھپرا کے لوگوں کا بیٹا سمجھتے ہیں اور آئندہ بھی اسی رشتے کو نبھاتے رہیں گے۔
انہوں نے انتخابی مہم میں جڑے اپنی ٹیم اور تمام کارکنوں کا خصوصاً شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وفاداری، محبت اور خلوص کے ساتھ انہوں نے ان کا ساتھ نبھایا۔ کھیساری لال یادو نے یہ بھی واضح کیا کہ الیکشن ہارنا ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں، کیونکہ زندگی میں وہ پہلے بھی بہت سی ناکامیوں سے لڑ کر آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم لوگ زندگی میں اتنا ہار چکے ہیں کہ اب ہار سے ڈر نہیں لگتا۔‘‘
اپنی گفتگو کے دوران وہ اس بات پر بھی مطمئن نظر آئے کہ انتخابی سفر نے انہیں اپنی پرانی زندگی اور جدوجہد کے دنوں کی یاد دلائی، جو برسوں کی مصروفیات اور کامیابیوں کے بیچ کہیں پیچھے چھوٹ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کسی سے کوئی شکایت نہیں، البتہ نتائج توقعات کے مطابق نہیں رہے لیکن وہ اس حقیقت کو کھلے دل سے قبول کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ چھپرا سیٹ پر جے ڈی یو امیدوار چھوٹی کمار ی نے 86 ہزار 845 ووٹ حاصل کیے، جبکہ کھیساری لال یادو جن کا اصل نام شتروگھن یادو ہے، 79 ہزار 245 ووٹوں تک محدود رہے۔ یوں انہیں 7 ہزار 600 ووٹوں کے تفاوت سے شکست ہوئی، جس کے ساتھ ان کی سیاسی اننگ کا پہلا مرحلہ مایوسی کے ساتھ ختم ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔