کھرگون تشدد: ’سزا دینے کا کام عدالت کا ہے، وزیر اعلیٰ کا نہیں، ملزمان کے گھر توڑنا غیر آئینی‘

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سابق رکن پارلیمنٹ مجید میمن نے جمعہ کے روز مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ غلط کام کرنے والوں کو سزا نہیں دے سکتے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سابق رکن پارلیمنٹ مجید میمن نے جمعہ کے روز مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ غلط کام کرنے والوں کو سزا نہیں دے سکتے۔

رام نومنی کے بعد مدھیہ پردیش کے کھرگون میں مبینہ فسادیوں کے گھروں کو گرانے کے معاملہ میں وزیر اعلیٰ شیوراج پر طنز کرتے ہوئے مجید میمن نے کہا کہ وہ غلط کام کرنے والوں کو سزا نہیں دے سکتے۔ نیز انہوں نے کھرگون میں گھروں کو مسمار کرنے کی کارروائی کو غیر آئینی قرار دیا۔

مجید میمن نے جمعہ کے روز ٹوئٹ کیا کہ ایم پی کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور ان کی حکومت غلط کام کرنے والوں پر صرف الزام عائد کر سکتی ہے اور ان پر مقدمہ قائم کر سکتی ہے۔ سزا کا تعین صرف اور صرف عدالت کی جانب سے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کھرگون میں گھروں کو گرانا غیر آئینی تھا۔ خیال رہے کہ انتظامیہ نے کھرگون میں پتھراؤ کے بعد مسلمانوں کے تقریباً 16 گھروں اور 29 دکانوں کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کیا گیا ہے۔


غورطلب ہے کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر مہو میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کھرگون تشدد کے فسادیوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔ کھرگون تشدد کے سلسلہ میں اب تک 144 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ ریاستی حکومت نے عوامی املاک کو ہونے والے نقصان کی تلافی کے لئے دو رکنی دعوی ٹریبیونل تشکیل دیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں حال ہی میں اس وقت بڑے پیمانے پر تشدد پھوٹ پڑا تھا، جب رام نومی کے جلوس کو مسلم علاقہ سے نکالا گیا اور تیز آواز میں ڈی جے بجایا گیا۔ اس دوران پتھراؤ، آگزنی اور تشدد کی آگ بھڑک اٹھی۔ کئی گھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔ پولیس کو حالات کو قابو میں کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔ اس کے بعد انتظامیہ نے متعدد ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ان کے گھروں اور دکانوں کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا۔ حزب اختلاف کا الزام ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ایک طبقہ کے خلاف یکطرفہ طور پر کارروائی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔