راجیہ سبھا: ’نظر نہیں ہے نظاروں کی بات کرتے ہیں، زمیں پہ چاند ستاروں کی بات کرتے ہیں‘، کھڑگے کا حکومت پر شاعرانہ حملہ

ملکارجن کھڑگے نے وقف ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ’’اس میں کئی خامیاں ہیں۔ حکومت کی منشا ٹھیک نہیں ہے۔ ایک طرح سے مسلمانوں کو پریشان کرنے کے لیے یہ بل لایا گیا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>جگدیپ دھنکھڑ اور ملکارجن کھڑگے، ویڈیو گریب</p></div>

جگدیپ دھنکھڑ اور ملکارجن کھڑگے، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

وقف ترمیمی بل پر راجیہ سبھا میں جاری بحث کے دوران کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے شاعرانہ انداز میں برسراقتدار طبقہ پر حملہ کیا۔ انھوں نے وقف بل کی خامیوں کو تو سامنے رکھا ہی، شاعری کے ذریعہ بھی معنی خیز طریقے سے حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ:

نظر نہیں ہے نظاروں کی بات کرتے ہیں

زمیں پہ چاند ستاروں کی بات کرتے ہیں

وہ ہاتھ جوڑ کر بستی کو لوٹنے والے

بھری سبھا (مجلس) میں سدھاروں (اصلاح) کی بات کرتے ہیں

بڑا حسین ہے ان کی زبان کا جادو

لگا کے آگ بہاروں کی بات کرتے ہیں

ملی کمان (قیادت) تو اٹکی نظر خزانے پر

ندی سُکھا کے کناروں کی بات کرتے ہیں

وہ غریب بناتے ہیں عام لوگوں کو

وہی نصیب کے ماروں کی بات کرتے ہیں

ملکارجن کھڑگے نے راجیہ سبھا میں اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں آج وقف ترمیمی بل کی پورے اعتماد اور وضاحت کے ساتھ مخالفت کرنے کے لیے کھڑا ہوا ہوں۔ یہ کوئی معمولی قانون نہیں ہے، اس قانون کو سیاسی فائدے کے لیے اسلحہ بنایا جا رہا ہے۔ اس بل کا ہندوستان کے تنوع کو منصوبہ بند طریقے سے کمزور کرنے کے لیے مودی حکومت کے ذریعہ استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’لوک سبھا میں دیر رات یہ بل پاس ہوا تو اس کی حمایت میں 288 اور خلاف میں 232 ووٹ پڑے۔ اسی سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ مختلف پارٹیوں کی مخالفت کے بعد بھی منمانی سے یہ بل لایا گیا۔‘‘


کانگریس صدر نے بحث میں اپنی بات عزائم کےس اتھ رکھتے ہوئے کہا کہ ’’اس میں کئی خامیاں ہیں۔ حکومت کی منشا ٹھیک نہیں ہے۔ ایک طرح سے یہ بل مسلمانوں کو پریشان کے لیے لایا گیا ہے۔ یہ حکومت اقلیتوں کو معاشی طور سے مضبوط کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، کیونکہ وقت در وقت ان کے بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔‘‘ وہ حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’آپ تو بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں۔ اس بل کو لے کر آپ کا ارادہ ٹھیک نہیں ہے۔ یہ اب وقف بورڈ کی جائیدادوں کو جمع کر کے کس کے حوالے کر دیں گے، مجھے پتہ نہیں۔ یہ تو سبھی پبلک سیکٹر کو فروخت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔‘‘

کھڑگے نے اپنی تقریر کے دوران یہ سوال بھی اٹھایا کہ ’’وقف بورڈ میں 2 غیر مسلموں کو شامل کیے جانے کی بات ہے، لیکن کیا تروپتی میں جو ٹرسٹ ہے، اس میں آپ کسی مسلم سماج کے شخص کو ڈالیں گے۔ کسی مندر کے ٹرسٹ میں دلت رکن تک نہیں ہے۔‘‘ کانگریس صدر نے واضح لفظوں میں کہا کہ حکومت اس بل کے ذریعہ جھگڑے کا بیج ڈال رہی ہے۔ یہ بل کسی بھی طرح ٹھیک نہیں ہے، اسے واپس لیا جانا چاہیے۔ پہلے کے قانون میں غلطیاں ہیں تو اس میں اصلاح ضرور ہو، لیکن مسلمانوں کے خلاف، آئین کے خلاف قدم نہ اٹھایا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔