نوگام دھماکہ: راہل گاندھی اور کھڑگے کا اظہارِ افسوس، حکومت سے فوری کارروائی اور آل پارٹی میٹنگ بلانے کا مطالبہ

راہل اور کھڑگے نے نوگام پولیس اسٹیشن دھماکے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا، زخمیوں کے علاج و معاوضے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ لال قلعہ کے قریب دھماکہ کے بعد یہ واقعہ حکومت کے لیے لمحۂ فکریہ ہے

<div class="paragraphs"><p>کھڑگے، راہل / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے جموں و کشمیر کے نوگام پولیس اسٹیشن میں پیش آئے خوفناک دھماکے میں 9 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایکس پر جاری کردہ بیانات میں کانگریس اعلیٰ قیادت نے کہا کہ اتنی بڑی جانی نقصان کی خبر انتہائی دکھ اور اضطراب کا سبب ہے۔ ان کے مطابق 9 قیمتی جانوں کا اچانک ضائع ہو جانا ایک المناک واقعہ ہے جس نے ہر ذمہ دار شہری کو مغموم کیا ہے۔

راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، ’’جموں و کشمیر کے نوگام پولیس اسٹیشن میں ہوئے دھماکہ میں کئی سکیورٹی اہلکاروں کی موت اور کئی کا زخمی ہونا انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ہے۔ اطلاع ہے کہ یہ شدید حادثہ لال قلعہ حملے سے وابستہ دھماکہ کی جانچ کے دوران ہوا۔ میں شہدا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی امید کرتا ہوں۔‘‘

وہیں، کانگریس صدر کھڑگے نے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ایکس پر لکھا، ’’میں ان کے دکھ میں وہ برابر کے شریک ہیں۔ زخمیوں کو فوری اور مناسب طبی نگرانی فراہم کی جانی چاہیے تاکہ ان کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں۔ متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دیا جانا ضروری ہے، کیونکہ ایسی صورتحال میں ریاست کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے۔‘‘


اپنی پوسٹ میں کھڑگے نے اس واقعے کے تناظر میں حالیہ دہلی لال قلعہ کے قریب پیش آئے کار دھماکے کا بھی حوالہ دیا۔ ان کے مطابق چند ہی دن پہلے رونما ہونے والا وہ حملہ نہایت بزدلانہ دہشت گردانہ کارروائی تھا اور نوگام واقعہ اسی پس منظر میں مزید تشویشناک صورتِ حال پیش کرتا ہے۔ کھڑگے نے واضح کیا کہ یہ دونوں واقعات ملک میں امن و امان کے لیے سنگین سوالات کھڑے کرتے ہیں اور ان پر فوری توجہ درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حالات مرکزی حکومت کے لیے لمحۂ فکریہ ہونے چاہئیں اور اس وقت ضروری ہے کہ وہ انٹیلی جنس اور انسدادِ دہشت گردی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔ کھڑگے نے لکھا کہ حکومت اپنی جواب دہی سے بچ نہیں سکتی اور اسے اس بڑھتی ہوئی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا ہوگا۔

کانگریس صدر نے مزید کہا کہ ہندوستان کو اس وقت دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے، جسے بیرونی معاونت بھی حاصل ہے۔ کھڑگے کے مطابق یہ حالات قومی سطح پر گفتگو، مشاورت اور جامع حکمت عملی کے متقاضی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ایک آل پارٹی میٹنگ طلب کرے تاکہ تمام سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کر دہشت گردی کے خطرے پر بات کریں اور اس کے مقابلے کے لیے ٹھوس لائحہ عمل تشکیل دیا جا سکے۔

اپنی پوسٹ کے اختتام پر کھڑگے نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس قوم کے ساتھ کھڑی ہے اور دہشت گردی کے خلاف اتحاد اور واضح موقف وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ ایسے واقعات اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ ملک کو اپنے حفاظتی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کا ایک صفحے پر ہونا ناگزیر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔