بی پی ایس سی طلباء کی حمایت میں سڑک پر اترے خان سر، کہا ’حکومت گیا اور نوادہ کی ٹریجری رپورٹ جاری کرے‘

خان سر نے کہا کہ ’’یقینی طور پر ابتدائی امتحان میں گھوٹالہ ہوا ہے۔ ہمارے تمام مطالبات جائز ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ حکومت دوبارہ امتحان کرائے گی۔‘‘

خان سر / تصویر سوشل میڈیا
خان سر / تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کی جانب سے منعقد کردہ 70ویں مشترکہ مقابلہ جاتی ابتدائی امتحان کو منسوخ کرنے کے مطالبے نے ایک دفعہ پھر زور پکڑ لیا ہے۔ ابتدائی امتحان دوبارہ کرائے جانے کے مطالبہ کو لے کر بڑی تعداد میں بی پی ایس سی امیدواروں نے پیر (17 فروری) کو احتجاجی مارچ نکالا۔ اس احتجاج کی خاص بات یہ تھی کہ بی پی ایس سی طلباء کے ساتھ معروف ٹیچر خان سر بھی موجود تھے۔

خان سر نے امتحانی عمل میں بے ضابطگیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے حکومت سے گیا اور نوادہ کی ٹریجری رپورٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس میں گھوٹالہ ہوا ہے۔ خان سر سیکڑوں طلباء کے ساتھ گردنی باغ احتجاجی مقام پر پہنچے اور دوبارہ امتحان کرانے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہم دوبارہ امتحان کا انعقاد چاہتے ہیں اور حکومت دوبارہ امتحان (70 ویں بی پی ایس سی) کے لیے منعقد کرے گی۔ ہماری کوئی سیاسی خواہش نہیں ہے۔  دوبارہ امتحان حکومت کے لیے اچھی بات ہے، اس سےت حکومت کو ہی فائدہ ہوگا۔ میں حکومت سے گیا اور نوادہ کی ٹریجری رپورٹ جاری کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔‘‘


خان سر نے قانونی عمل پراعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کے ذریعہ دوبارہ امتحان کرائے جانے کی امید ہے، کیونکہ ہائی کورٹ میں شواہد پیش کیے جا چکے ہیں۔ عدالت کا فیصلہ طلباء کے حق میں ہونے کی امید ہے۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے نے زور دے کر کہا کہ ’’یقینی طور پر ابتدائی امتحان میں گھوٹالہ ہوا ہے۔ ہمارے تمام مطالبات جائز ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ حکومت دوبارہ امتحان کرائے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ بی پی ایس سی 70 ویں کے ابتدائی امتحان کے نتائج کا اعلان 23 جنوری کو کیا گیا تھا۔ جب کہ امتحان کا انعقاد 13 دسمبر اور 4 جنوری 2025 کو کیا گیا تھا۔ پٹنہ کے باپو امتحانی مراکز پر او ایم آر شیٹ پھاڑنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس مرکز پر 13 دسمبر کو منعقد کردہ امتحان منسوخ کر دیا گیا تھا، جس کا انعقاد 4 جنوری کو پھر سے کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔