جالی دار ٹوپی کا ذکر کیشو پرساد موریہ کیوں کر رہے ہیں؟

موریہ نے کہا کہ ہمیں لال ٹوپی لگانے والے اور جالی دار ٹوپی جیب میں رکھ کر گھومنے والے سماج وادی پارٹی کے لوگوں سے محتاط رہنا ہوگا

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ جہاں ایس پی (سماجوادی پارٹی) کو اپنا ہدف تنقید بنا رہے ہیں وہیں وہ اپنے اقلیت مخالف نظریہ کو بھی اجاگر کر رہے ہیں۔ انہوں نے انتخابی کارڈ کھیلتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں لال ٹوپی لگانے والے اور جالی دار ٹوپی جیب میں رکھ کر گھومنے والے سماج وادی پارٹی کے لوگوں سے محتاط رہنا ہوگا۔ دراصل، اتر پردیش میں بی جے پی کے رہنما گھبرائے ہوئے ہیں اور وہ کسی بھی طرح انتخابات کو فرقہ وارانہ بنانا چاہتے ہیں۔

اپنی انتخابی مہم کے دوران کیشو پرساد موریہ نے اکھلیش یادو کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’انہیں نہ کورونا کا ٹیکہ پسند ہے اور نہ ہی ماتھے کا ٹیکہ۔‘‘ واضح رہے کیشو پرساد موریہ کھیلیش کو اقلیت نواز بتانے سے کہیں نہیں چوکتے اور اس کا فائدہ اکھیلیش کو مل رہا ہے۔ نائب وزیر اعلی نے دعوی کیا کہ ایس پی اتحاد 24 کروڑ عوام کے لئے خطرہ ہے جبکہ بی جے پی اتحاد سیکورٹی کی گارنٹی ہے۔

انہوں نے ایس پی حکومت پر منھ بھرائی اور ووٹ بینک کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایس پی حکومت میں ایک مخصوص سماج کی بیٹیوں کو سرکاری اسکیمات کا فائدہ ملتا تھا لیکن بی جے پی حکومت میں بلاتفریق مذہب و ملت بیٹیوں کو ’سومنگلا‘ اسکیم کا فائدہ دیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے اپنی میعاد کار میں کسانوں کے لئے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے صرف کسانوں کو ٹھگنے کا کام کیا ہے۔ وہی بی جے پی حکومت میں کسانوں کو احترام ملا اور مناسب قیمت پر ان کی پیداوار کو خرید کر ادائیگی کی گئی۔ کیشو نے کہا کہ ہماری حکومت نے پہلے کابینہ اجلاس میں ہی 86 لاکھ کسانوں کا 36 ہزار کروڑ روپئے کا قرض معاف کیا گیا۔ کسان سمان ندھی کے تحت 2.55 کروڑ کسانوں کو 42565 کروڑ روپئے ٹرانسفر کئے گئے۔ پانچ سالوں میں 1.552 لاکھ کروڑ گنا قیمتوں کی ادائیگی کی گئی۔ کسانوں کی پیداوار کی دوگنی خرید کی گئی اور ایم ایس پی کو بھی ڈیڑھ گنا کیا گیا۔

نائب وزیر اعلی نے کہا کہ ایس پی میعاد کار میں مافیا اور جرائم پیشہ افراد کھلے عام گھومتے تھے۔ پولیس بھی ملزمین سے خوف کھاتی تھی۔ سال 2017 میں بی جے پی کی حکومت بننے پر ہم نے نظم ونسق کو اولین ترجیح میں رکھا۔ مجرمین اور مافیاؤں کو جیل بھیجا گیا، جس سے ریاست کے عوام نے راحت کی سانس لی اور لوگ اس بات کو بھولے نہیں ہیں۔ انہوں نے عوام سے ایک بار پھر بی جے پی کو جتانے کی اپیل کرنے کے ساتھ دعوی کیا کہ 10 مارچ کو مکمل اکثریت سےبی جے پی کی حکومت بننے جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Feb 2022, 7:11 AM