کیرالہ طیارہ حادثہ: اب تک 18 افراد کی موت، راحت اور بچاؤ کاری جاری

ملپورم کے ضلع مجسٹریٹ گوپال کرشنن نے کوزیکوڈ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے رن وے پر پیش آئے طیارہ حادثے میں 18 افراد کی موت اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کیرالہ میں ملپورم کے ضلع مجسٹریٹ گوپال کرشنن نے کوزیکوڈ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے رن وے پر پیش آئے طیارہ حادثے میں 18 افراد کی موت اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ گوپال کرشنن نے کہا کہ تمام زخمیوں کو ماپورم اور کوزیکوڈ کے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کے بہتر علاج کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔

دوسری طرف مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے ہفتہ کے روز اس حادثہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کیرالہ کے کوزیکوڈ میں پیش آئے طیارہ حادثے کے شکار لوگوں کو بچانے کے لئے حکومت کی کوششیں جا ری ہیں ۔ مرلی دھرن نے کہا کہ کری پور ایک اونچائی پر واقع ہوائی اڈہ ہے اور اس حادثے سے متعلق حکام کی جانب سے مزید معلومات کا انتظار کیا جارہا ہے۔


ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ایوی ایشن نے پہاڑی کی چوٹی پر ایئر پورٹ واقع ہونے کی وجہ سے اس کو خطرناک ہوائی اڈے کے طور پر نشان زد کیا ہے۔ یہ ہوائی اڈ ہ طیاروں کے آپریشن کے لئے ملک کے 11 جوکھم والے ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔ بہر حال، کیرالہ کے ضلع کنور کے رہنے والے مرلی دھرن نے کہا ’’میں ائیر انڈیا کے خصوصی طیارے کے ذریعے کلی کٹ جارہا ہوں۔ کلی کٹ ہوئی اڈے کے جائے حادثہ پر پہنچ کر اس حادثے میں زخمیوں ہونے والوں اور ان کے اہل خانہ سے ملنے کی توقع ہے ‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں انہوں نے کیرالہ کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر وشوا مہتا سے بات کی اور ان سے کہا کہ راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مرکزی حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

واضح رہے کہ دبئی سے آ یا ایئر انڈیا ایکسپریس کا طیارہ جمعہ کی شام 19:41 بجے ہوئی اڈے کے رن وے 10 سے پھسل کرحادثے کاشکار ہو کر دو ٹکڑوں میں ٹوٹ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ طیارے میں 174 مسافر ، 10 شیرخوار بچے، دو پائلٹ اور پائلٹ عملے کے دیگر پانچ افراد سوار تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Aug 2020, 9:39 AM