نن ریپ معاملہ: ملزم بشپ کے خلاف گواہی دینے والے پادری کی مشتبہ حالت میں موت

کیرالہ ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد ملزم فریکنو مولکل 17 اکتوبر کو ہی جالندھر پہنچ تھا اور 5 دن کے اندر ہی فادر کوریا کوس کی موت ہو گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کیرالہ کے زیر بحث نن آبرو ریزی معاملہ کے ملزم بشپ فریکو مولکل کے خلاف گواہی دینے والے پادری فادر کوریا کوس کی مشتبہ حالات میں موت واقع ہو گئی ہے۔ کوریا کوس کی لاش پیر کے روز یونی آج صبح 10 بجے ان کے جالندھر واقع کمرے سے برآمد ہوئی۔

نیوز 18 ہندی کی ایک رپورٹ کے مطابق کوریا کوس کو لگاتار دھمکیاں مل رہی تھیں اور حال ہی میں ان کی کار پر حملہ ہوا تھا۔ غورطلب بات یہ بھی ہے کہ کیرالہ ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت منظور ہونے کے بعد ملزم فریکنو مولکل 17 اکتوبر کو ہی جالندھر پہنچا تھا۔ اس کے جالندھر پہنچے کے 5 دن کے اندر ہی فادر کوریا کوس کی موت ہو گئی۔

فادر کوریا کوس کی بھابھی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ فرینکو کی جانب سے کوریا کوس کو لگاتار دھمکیاں مل رہی تھیں۔ انہوں نے پولس میں اس معاملہ کو درج کرا دیا ہے۔

فریکنو مولکل کے خلاف مظاہروں کی قیادت کرنے والی سسٹر انوپما نے کہا کہ انہیں شک ہے کہ کوریا کوس کی موت قدرتی نہیں ہے کیوںکہ نن ریپ کیس میں انہوں نے متاثرہ کے حق میں بیان دیا تھا۔ سسٹر انوپما نے مطالبہ کیا ہے کہ اس پورے معاملہ کی جانچ ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ جالندھر ڈائیسس کے سابق بشپ فرینکو مولکل پر ایک نن نے 2014 سے 2016 کے درمیان عصمت دری کرنے اور جبراً غیر فطری تعلقات قائم کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ جون میں کوٹیائم پولس کو دی گئی شکایت میں نن نے الزام عائد کیا تھا کہ بشپ نے مئی 2014 میں کوراولنگاڈ گیسٹ ہاؤس میں اس کے ساتھ ریپ کیا اور بعد میں بھی ان کا جنسی استحصال کیا گیا۔ اس معاملہ ممیں نن نے پاپائے روم کو بھی خط لکھ کر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ معاملہ کی نزاکت کے پیش نظر مولکل نے بھی پاپائے روم کو خط لکھ کر کچھ وقت کے لئے اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہونے کی اجازت مانگی تھی۔ اس کے بعد اس نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

اس معاملہ میں کیرالہ پولس نے مولکل کو 19 ستمبر کو پیش ہونے کا سمن جاری کیا تھا۔ تین دن کی پوچھ گچھ کے بعد کیرالہ پولس نے مولکل کو 21 ستمبر کو گرفتار کر لیا تھا۔ تقریباً 21 دن کے بعد کیرالہ ہائی کورٹ نے فرینکو مولکل کی درخواست ضمانت کو شرائط کے ساتھ منظور کر لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔