کیرالہ: ضمنی انتخاب میں کانگریس کی اوما تھامس 22 ہزار ووٹوں سے کامیاب، ایل ڈی ایف سنچری بنانے میں ناکام

تھریکاکارا سیٹ پر ضمنی انتخاب اوما تھامس کے شوہر اور 2 بار رکن اسمبلی رہ چکے پی ٹی تھامس کے انتقال کی وجہ سے کرایا گیا، اوما کی جیت کا فرق اپنے شوہر کی جیت کے فرق سے بھی زیادہ رہا

کانگریس لیڈر اوما تھامس
کانگریس لیڈر اوما تھامس
user

ایشلن میتھیو

ترواننت پورم: کیرالہ کی تھریکاکارا اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں کانگریس نے شاندار جیت حاصل کی ہے۔ یہاں سے یو ڈی ایف اور کانگریس کی مشترکہ امیدوار اوما تھامس نے 22 ووٹوں کے زبردست فرق سے جیت حاصل کی۔ یہ سیٹ دسمبر 2021 میں پی ٹی تھامس کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی، جوکہ اوما تھامس کے شوہر تھے۔ اوما کی جیت کا فرق اپنے شوہر کی جیت کے فرق سے بھی زیادہ ہے، جنہوں نے 2021 کے اسمبلی انتخابات میں 14329 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔

تھریکاکارا اسمبلی ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی گنتی جمعہ کی صبح 8 بجے مہاراجہ کالج، ایرناکولم میں شروع ہوئی، جبکہ ووٹنگ 31 مئی 2022 کو ہوئی تھی۔ پوسٹل بیلٹ کی گنتی میں بھی اوما نے جیت حاصل کی اور کل 10 میں سے 6 بیلٹ حاصل کئے جکبکہ 4 سی پوسٹل بیلٹ پی آئی-ایم کے امیدوار ماہر امراض قلب جو جوزف نے حاصل کئے ۔ بی جے پی نے پارٹی کے تجربہ کار لیڈر اے این رادھا کرشنن کو میدان میں اتارا تھا۔


قبل ازیں، پولنگ کے دن توقعات کے برعکس تریخی طور پر کم ترین 68.77 فیصد ووٹنگ درج کی گئی، جبکہ گزشتہ مرتبہ 71.12 فیصد ووٹنگ درج کی گئی تھی۔ ایرناکولم کے ضلع کلکٹر جعفر ملک کے مطابق حلقے کے 1.96 لاکھ ووٹروں میں سے صرف 135320 ووٹروں نے ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا، جن میں سے 68167 خواتین اور 67152 مرد ووٹر شامل ہیں، جبکہ سیٹ کے واحد خواجہ سرا ووٹر نے بھی ووٹ ڈالا۔

یو ڈی ایف کی اس جیت نے حکمران ایل ڈی ایف کی کیرالہ اسمبلی میں سنچری بنانے کے خواب کو چکناچور کر دیا۔ ایل ڈی ایف کو اس ہار سے دوہرہ جھٹکا لگا ہے، کیونکہ وزیر اعلیٰ پنارائی وجین خود تھرکاکارا انتخابی مہم کی قیادت کر رہے تھے۔ کانگریس کے تھرکاکارا پر قبضہ برقرار رکھنے کے ساتھ ہی 147 رکنی کیرالہ اسمبلی میں یو ڈی ایف کے پاس 48 سیٹیں ہو گئی ہیں۔ ایل ڈی ایف کے پاس 99 نشستیں ہیں اور وہ تھرکاکارا میں جیت کے ساتھ 100 سیٹیں مکمل کرنا چاہتی تھی۔


انتخابات سے پہلے وجین نے کہا تھا کہ تھرکاکارا ضمنی انتخاب 2021 میں کی گئی غلطی کو درست کرنے کا ایک موقع ہے اور وہ 31 مئی کو ہونے والی پولنگ سے پہلے کئی دنوں تک ضلع میں ڈیرے ڈالے تھے۔ اس کے علاوہ جو جوزف کے لئے پارٹی سکریٹری کوڈیری بالاکرشنن سمیت کئی اہم شخصیات اور تمام ارکان اسمبلی مہم چلائی تھی۔

ایرناکولم ڈی سی سی محمد شیاس نے کہا کہ تھرکاکارا میں یو ڈی ایف کی برتری وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔ تاہم، سی پی آئی-ایم کے ارناکولم ضلع سکریٹری سی این موہنن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ وجین نے انتخابی مہم کی قیادت نہیں کی۔ انہوں نے کہا ’’یہ فیصلہ حکومت کی کارکردگی کا عکاس نہیں ہے۔ نتیجہ واقعی غیر متوقع اور ناقابل یقین ہے، خاص طور پر بڑے فرق سے ہار ہونا۔ پارٹی انتخابی نتائج کا جائزہ لے گی۔‘‘ خیال رہے یہ کل 239 بوتھوں میں سے ایل ڈی ایف کو صرف 12 پر برتری حاصل ہوئی۔


اس نقصان کو سی پی آئی (ایم) کی زیرقیادت ریاستی حکومت کے لیے ایک دھچکے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ پارٹی ریاست میں لگاتار دوسری بار اقتدار میں ہے۔

تھرکاکارا ضمنی انتخاب کا نتیجہ کے پی سی سی صدر کے سدھاکرن اور اپوزیشن لیڈر وی ڈی ستھیسن کے لیے حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے 2021 کے اسمبلی انتخابات میں بڑے نقصان کے بعد ملاپلی رامچندرن اور رمیش چنیتھلا کے بعد چارج سنبھالا تھا۔

مسلم لیگ کے لیڈر پی کے کنہالی کٹی نے کہا ’’لوگوں نے ایل ڈی ایف حکومت کی کارکردگی پر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ سی پی ایم اور اس کے لیڈروں نے کہا تھا کہ انتخاب ان کی حکومت کی کارکردگی کا تجزیہ ہوگا۔ موجودہ نتائج کی بنیاد پر کہنا پڑے گا کہ ایل ڈی ایف حکومت کی کارکردگی انتہائی خراب ہے۔‘‘


تھریکاکارا حلقہ انتخاب 2011 میں تشکیل دیا گیا تھا اور یہاں سے ابھی تک کانگریس کے امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس حلقے نے کانگریس لیڈر بینی بیہانن کو اپنا پہلا ایم ایل اے منتخب کیا تھا۔ وہ اس وقت چلاکوڈی کے ایم پی ہیں۔ 2016 کے انتخابات میں پی ٹی تھامس نے اس حلقے سے 61268 ووٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی، انہوں نے 45.42 فیصد ووٹ حاصل کئے گئے۔ بی جے پی کے ایس ساجی کو 21,247 ووٹ ملے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔