کیجریوال کا مودی حکومت پر حملہ، کہا ’’بچ سکتی تھیں کئی جانیں، لیکن...‘‘

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب مرکز اور ریاستی حکومت آپس میں ایک ساتھ مل کر کام کریں، نہ کہ الگ الگ۔ ہمیں ہندوستانی ٹیم کی طرح کام کرنے کی ضرورت ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

تنویر

دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوستان نے ٹیکہ کاری میں چھ مہینے کی تاخیر کر دی۔ جب دنیا کے دوسرے ممالک اپنے لوگوں کو ٹیکہ لگا رہے تھے تو ہمارے یہاں سے ٹیکے دوسرے ممالک بھیجے جا رہے تھے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دسمبر میں اگر بڑی تعداد میں ویکسین کا پروڈکشن شروع ہو گیا ہوتا تو آج یہ نوبت نہیں آتی۔

کیجریوال نے یہ سب باتیں آج ایک پریس کانفرنس کے دوران کہیں۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ چار دنوں سے دہلی میں نوجوانوں کے لئے ویکسین ختم ہو گئیں، ویکسنیشن سنٹر بند پڑے ہیں اور بزرگوں کی ویکسین بھی ختم ہو گئی ہے۔ یہ صرف دہلی کی بات نہیں ہے، کئی ریاستیں اس مسئلہ سے نبرد آزما ہیں۔ اس وقت ہمیں زیادہ سے زیادہ نئے ٹیکہ کاری مراکز کھولنے چاہیے تھے لیکن ٹیکے کی کمی نے حالات بدتر کر دیئے ہیں۔ کئی بڑی غلطیاں ہوئی ہیں جس پر غور کیا جانا چاہیے۔ اگر صحیح وقت پر اپنے لوگوں کو ویکسین لگا دی جاتیں تو شاید دوسری لہر کے قہر سے لوگوں کو بچایا جا سکتا تھا۔


وزیر اعلیٰ نے اس مشکل وقت میں سبھی سے مل کر کام کرنے کی گزارش کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب مرکز اور ریاستی حکومتیں آپس میں ایک ساتھ مل کر کام کریں، نہ کہ الگ الگ۔ ہمیں ہندوستانی ٹیم کی طرح کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ مرکز کی ذمہ داری ہے کہ وہ ویکسین مہیا کرائے، نہ کہ ریاستوں کی۔ ہم مزید تاخیر کریں گے تو پتہ نہیں مزید کتنی جانیں گنوانی پڑیں گی۔ کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ ’’میری جانکاری کے مطابق ابھی تک کوئی بھی ریاستی حکومت سنگل ویکسین ڈوز خریدنے کے لیے بھی اہل نہیں ہے، کیونکہ ویکسین کمپنیوں نے ریاستی حکومتوں کے ساتھ بات کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔