انڈیا اتحاد کی میٹنگ کے بعد کھڑگے- راہل- کیجریوال کی ملاقات ہوئی

انڈیا اتحاد کے لیڈروں کی ورچوئل میٹنگ میں مختلف مسائل پر بامعنی بات چیت ہوئی، میٹنگ میں سیٹ شیئرنگ پر بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

اپوزیشن جماعتوں کے انڈیا اتحاد کی ہفتہ کو یہاں ایک ورچوئل میٹنگ ہوئی جس میں سیٹوں کی تقسیم کے ساتھ ساتھ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو اتحاد کا صدر بنانے پر اتفاق کیا گیا، لیکن اس سلسلے میں ابھی تک سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

انڈیا اتحاد کی میٹنگ کے بعد کھڑگے- راہل- کیجریوال کی ملاقات ہوئی

جنتا دل یو کے صدر نتیش کمار نے مسٹر کھڑگے کو اتحاد کا صدر بنانے کی پیشکش کی اور کہا کہ سب سے بڑی اتحادی پارٹی کانگریس کو اتحاد کی قیادت کرنی چاہئے۔ میٹنگ میں مسٹر کمار کو کنوینر بنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی جس پر تمام پارٹیوں کے لیڈروں نے اتفاق کیا لیکن مسٹر کمار نے کنوینر بننے کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا۔


ملاقات میں نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ تاہم کانگریس کی قومی اتحاد کمیٹی سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے مختلف اتحادی جماعتوں کے ساتھ مسلسل میٹنگیں کر رہی ہے اور اب تک کمیٹی مہاراشٹر، بہار، پنجاب اور دہلی میں سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں بات چیت کر چکی ہے اور اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔

اسی سلسلے میں آج اہم پیش رفت یہ ہوئی کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال ان سے ملنے مسٹر کھڑگے کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ مسٹر کیجریوال نے مسٹر کھڑگے اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس صدر کی رہائش گاہ، 10 راجہ جی مارگ پر سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں وسیع بات چیت کی۔ کمیٹی نے دہلی میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کے ساتھ دو دور کی میٹنگیں کی ہیں۔ان ملاقاتوں کے بعد مسٹر کیجریوال، مسٹر کھڑگے اور مسٹر گاندھی کی آج کی میٹنگ کو اہم مانا جا رہا ہے۔


دریں اثنا، اتحاد کی میٹنگ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہاکہ "انڈیا اتحاد کے لیڈروں کی ورچوئل میٹنگ میں مختلف مسائل پر بامعنی بات چیت ہوئی، میٹنگ میں سیٹ شیئرنگ پر بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھی۔ جس پر سب نے خوشی کا اظہار کیا۔ ہم نے میٹنگ میں اتحادی جماعتوں کے مشترکہ پروگراموں کے بارے میں بھی بات کی۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔