ایک ڈکٹیٹر ستیندر جین  کو مارنے پر تلا ہوا ہے: کیجریوال

راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے ستیندر جین کی صحت یابی کی خواہش کی ہے اور کہا ہے کہ جرائم کا خاتمہ ہوگا۔ ڈکٹیٹر ہٹے گا۔ وقت بدل جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جیل میں سابق وزیر ستیندر جین کی بگڑتی ہوئی صحت کے تعلق سے مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص عوام کو اچھا علاج اور اچھی صحت فراہم کرنے کے لئے دن رات کام کر رہا تھا، اسے ایک آمر مارنے پر تلا ہوا ہے۔

وزیر اعلی  کیجریوال نے ٹویٹ کیا ’’جو شخص عوام کو اچھا علاج اور اچھی صحت فراہم کرنے کے لئے دن رات کام کر رہا تھا، آج ایک ڈکٹیٹر اس اچھے انسان کو مارنے پر تلا ہوا ہے۔ اس ڈکٹیٹر کے پاس صرف ایک ہی سوچ ہے کہ وہ سب کو ختم کر دین ا چاہتا ہے اور صرف  ’میں‘ میں جیتا ہے۔ وہ صرف اپنے آپ کو دیکھنا چاہتا ہے۔ بھگوان سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ وہ سب کے ساتھ انصاف کرے گا۔ میں ستیندر جی کی جلد صحت یابی کے لیے خدا سے دعا کرتا ہوں۔ خدا انہیں منفی حالات سے لڑنے کی ہمت دے‘‘۔
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور کابینی وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ستیندر جین کے بارے میں پریشان کن خبریں کئی دنوں سے آ رہی ہیں۔ ستیندر جین تہاڑ جیل کے باتھ روم میں گر گئے تھے۔


سیکیورٹی اہلکاروں نے جیل انتظامیہ کو ان کے گرنے کی اطلاع دی۔ اس کے بعد انہیں دین دیال اپادھیائے اسپتال لے جایا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ گرنے سے ستیندر جین کے سر میں چوٹ آئی ہے۔ ایل این جے پی میں نیورو ڈیپارٹمنٹ ہے۔ اسی لیے انہیں ایم آر آئی کے لیے ایل این جے پی اسپتال لے جایا گیا ہے۔ وہ اب بھی وہاں زیر علاج ہے۔ ان کی صحت کے بارے میں مکمل معلومات ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی حاصل ہوسکے گی۔

عآپ کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے ستیندر جین کی صحت یابی کی خواہش کی ہے اور کہا ہے کہ جرائم کا خاتمہ ہوگا۔ ڈکٹیٹر ہٹے گا۔ وقت بدل جائے گا۔راجیہ سبھا کے ممبر راگھو چڈھا نے ٹویٹ کیا ہے کہ جس شخص نے دہلی کے لوگوں کو اچھی صحت دی وہ آج اپنی جان خطرے میں ڈال کر ایک آمرانہ حکومت کے مظالم کے خلاف لڑ رہا ہے۔ ستیندر جین کے ساتھ آج ایسا سلوک کرنے دیا گیا تو مستقبل میں کوئی عام آدمی ملک کی خدمت کا خواب نہیں دیکھے گا۔ پورا ملک جین صاحب کے لیے دعا  کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */