کٹھوعہ عصمت دری کیس پٹھان کوٹ منتقل، سی بی آئی جانچ کا مطالبہ خارج

سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر حکومت کو پٹھان کوٹ میں کٹھوعہ عصمت دری کیس کی سماعت کے لیے سرکاری وکیل مقرر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

سپریم کورٹ کی فائل تصویر 
سپریم کورٹ کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے کٹھوعہ اجتماعی عصمت دری معاملے میں ملزمین کے اس مطالبے کو خارج کر دیا ہے جس میں کیس کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی عدالت نے کیس کو پنجاب کے پٹھان کوٹ میں منتقل کر دیا ہے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی روزانہ سماعت ہوگی اور اس کی ’اِن کیمرہ ریکارڈنگ‘ بھی ہوگی۔

چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی بنچ نے جموں و کشمیر حکومت کو پٹھان کوٹ میں معاملے کی سماعت کے لیے سرکاری وکیل مقرر کرنے کی اجازت بھی دی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے حکومت کو متاثرہ کی فیملی، ان کے وکیل اور گواہوں کو مناسب تحفظ مہیا کرانے کا حکم دیا۔

قابل ذکر ہے کہ جموں کے کٹھوعہ میں 8 سال کی بچی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کا اقتل کر دیا گیا تھا۔ بچی اپنے گھر سے 10 جنوری کو لاپتہ ہوئی تھی اور اس کی لاش ایک ہفتے بعد علاقے میں ملی تھی۔ اس معاملے پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔