مشکل میں ’کتھا واچک‘ دیوکی نندن ٹھاکر، چھیڑ چھاڑ کے الزام میں ایف آئی آر درج

دیوکی نندن ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد برج میں ہنگامہ برپا ہے۔ دیوکی نندن برج کے بڑے کتھا واچکوں میں شمار ہوتے ہیں اور ملک و بیرون ملک میں ان کی کتھائیں ہوتی رہتی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

برج کے مشہور و معروف کتھا واچک یعنی داستان گو دیوکی نندن ٹھاکر پر متھرا کے ہائی وے تھانہ میں گھر میں گھس کر مار پیٹ کرنے اور خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ متھرا ضلع کے ہائی وے تھانہ میں درج اس انتہائی سنگین معاملہ کی جانچ سی او (ریفائنری) ورون کمار کر رہے ہیں۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ دیوکی نندن ٹھاکر پر درج معاملے میں خاتون کو بیان درج کرانے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

دیوکی نندن ٹھاکر پر چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کیے جانے اور ایف آئی آر درج ہونے کے بعد برج میں ہنگامہ برپا ہے۔ دیوکی نند ٹھاکر برج کے بڑے کتھا واچکوں میں شمار کیے جاتے ہیں اور ملک و بیرون ملک میں ان کی کتھائیں (داستانیں) ہوتی رہتی ہیں۔ ورنداون کے کتھا واچک دیوکی نندن ٹھاکر پر چھیڑ چھاڑ کے الزام میں درج ایف آئی آر میں ان کے بھائی سمیت 6 دیگر لوگوں کو الزام بنایا گیا ہے۔ سنگین دفعات میں درج ہوئی رپورٹ کے معاملے میں جانچ افسر نے جائے واقعہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج منگوائے ہیں۔ پولس سب سے پہلے شیڈول کاسٹ کی خاتون کے بیان درج کرے گی، اس کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی۔


دراصل دیوکی نندن ٹھاکر پر تھانہ ہائی وے علاقہ کی ایک کالونی میں رہنے والے شیڈولڈ کاسٹ کی فیملی نے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ الزام ہے کہ 24 فروری کو متاثرہ کے گھر میں گھس کر زبردست مار پیٹ کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی گالی گلوج اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے علاوہ خاتون سے چھیڑ خانی بھی کی گئی۔ متاثرین کے مطابق جب موقع پر پولس پہنچی تو سبھی ملزم بھاگ کھڑے ہوئے۔ متاثرہ کی تحریر پر 27 فروری کو بھاگوت آچاریہ دیوکی نندن ٹھاکر، ان کے بھائی وجے شرما، گجیندر، شیام سندر، امت اور دھرمیندر کے خلاف متھرا کے تھانہ ہائی وے میں رپورٹ درج کر لی گئی۔ اس معاملے کی جانچ سی او ریفائنری نے شروع کر دی ہے۔ سی او ریفائنری نے جائے وقوع پر موجود سی سی ٹی وی کا فوٹیج منگانے کے ساتھ ہی چھیڑخانی کا الزام لگانے والی خاتون کو بیان درج کرنے کے لیے بلایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */