انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات کی لگاتار معطلی سے اہلیان کشمیر پریشان

وادی کشمیر میں گزشتہ زائد از تین ماہ سے انٹرنیٹ سروس کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایس سروس پر جاری پابندی سے لوگوں خاص طور پر طلبا، تجار اور صحافیوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں گزشتہ زائد از تین ماہ سے انٹرنیٹ سروس کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایس سروس پر جاری پابندی سے لوگوں خاص طور پر طلبا، تجار اور صحافیوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ بتادیں کہ وادی کشمیر میں پانچ اگست سے انٹرنیٹ سروس مسلسل معطل ہیں اگرچہ پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس بحال ہوئی ہے لیکن ایس ایم ایس سروس بند ہی ہے۔ ایس ایم ایس سروس بند رہنے سے جہاں طلبا سکالر شپ فارم، بیرون ریاست کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں داخلہ فارم جمع کرنے بلکہ نوکریوں کے لئے فارم جمع کرنے سے قاصر ہیں وہیں بیرون ریاست تجارت یا کسی دوسرے کام کا ارادہ رکھنے والے لوگ ہوائی ٹکٹ نہیں نکال پارہے ہیں۔

طلبا کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ایس سروس بند رہنے سے ہم کسی قسم کا فارم جمع ہی نہیں کرپارہے ہیں کیونکہ ہمارے موبائل فون نمبرات پر او ٹی پی موصول نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا: 'وادی میں انٹرنیٹ کی معطلی سے تو ہمیں گوناگوں مشکلات کا سامنا تھا ہی لیکن بچی کھچی کسر مسیج سروس پر جاری پابندی نکال رہی ہے کیونکہ ہم کوئی فارم جمع ہی نہیں کرپارپے ہیں'۔ موصوف گروپ نے کہا کہ او ٹی پی نمبر موصول نہ ہونے کی وجہ سے ہمارا فارم رد ہوجاتا ہے۔


انہوں نے کہا: 'جب ہم انتظامیہ کی طرف سے قائم این آئی سی سنٹروں میں جاتے ہیں تو وہاں فارم جمع کرنے کے بعد جب فیس جمع کرنے کی بھاری آتی ہے تو اس کی توثیق کرنے کے لئے فارم جمع کرنے والے کے فون پر او ٹی پی نمبر آتا ہے لیکن جب یہاں مسیج سروس ہی بند ہے تو وہ نمبر ہی نہیں آتا ہے جس کی وجہ سے فارم مسترد ہوجاتا ہے'۔

ایک طالب علم نے کہا کہ کچھ طلبا اب او ٹی پی نمبر کے لئے بیرون ریاست مقیم اپنے رشتہ داروں یا دوستوں کے فون نمبر دیتے ہیں۔انہوں نے کہا: 'اب یہاں کچھ طلبا او ٹی پی نمبر کے لئے بیرون ریاست مقیم اپنے رشتہ داروں یا دوستوں کے فون نمبر دیتے ہیں لیکن اس سے یہ مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے کہ بعد میں ان ہی نمبرات پر مزید معلومات یا جانکاریاں آتی ہیں'۔ محمد امین نامی ایک تاجر نے کہا کہ مسیج سروس بند ہونے کی وجہ سے میں ہوائی ٹکٹ نہیں نکال سکا۔


انہوں نے کہا: 'مجھے تجارت کے سلسلے میں دلی جانا تھا، جب میں ہوائی ٹکٹ نکالنے کے لئے این آئی سی سنٹر گیا تو مسیج سروس بند ہونے کی وجہ سے میں ٹکٹ نہیں نکال سکا کیونکہ او ٹی پی نمبر میرے فون پر نہیں آسکا'۔ فردوس احمد نامی ایک شہری نے کہا کہ سٹیٹ بنک آف انڈیا کی طرف سے پرانے اے ٹی ایم کارڑ بند ہونے کی وجہ سے میں نیا کارڈ استعمال نہیں کرسکا کیونکہ مسیج سروس بند تھی۔

انہوں نے کہا: 'ایس بی آئی نے پرانے اے ٹی ایم کارڈ بند کئے، میرے پاس نیا چپ والا اے ٹی ایم کارڑ ہے جس کو میں استعال کرکے پیسے نکال سکتا تھا لیکن اس کو استعمال کرنے کے لئے پن نہیں تھا جو میسج کے ذریعے فون پر آتا لیکن یہاں مسیج سروس پر قدغن جاری ہے'۔ قابل ذکر ہے کہ وادی میں مواصلاتی ذرائع پر عائد پابندی کو بتدریج ہٹایا جارہا ہے اگرچہ پوسٹ پیڈ موبائیل سروس کو بحال کیا گیا ہے لیکن پری پیڈ موبائیل سروس، مسیج سروس اور انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */