کشمیری پنڈت پوچھ رہے ہیں کہ آپ نے سیاسی استعمال کے علاوہ ان کے لئے کیا کیا؟ راہل گاندھی کا وزیر اعظم مودی سے سوال

کشمیری پنڈتوں کے ایک گروپ نے 23 جنوری کو راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی اور اپنے ساتھ پیش آ رہے مسائل سے آگاہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی وفد نے مرکز کی موجودہ حکومت پر کئی سنگین الزامات بھی عائد کئے تھے

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / بھارت جوڑو یاترا / ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی / بھارت جوڑو یاترا / ٹوئٹر / @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

کانگریس پارٹی کی 'بھارت جوڑو یاترا' آخری مرحلہ میں ہے اور اس وقت جموں و کشمیر میں ہے۔ کنیا کماری سے کشمیر تک ہر طبقے اور برادری کے لاکھوں لوگ اس مارچ میں شامل ہوئے اور اپنی آواز بلند کی۔

جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کا مسئلہ بہت اہم ہے اور یاترا کے کشمیر میں داخلے کے بعد کشمیری پنڈتوں نے راہل گاندھی سے ملاقات کر کے اپنا درد و غم بیان کیا۔ اس میٹنگ سے متعلق ویڈیو کا لنک شیئر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ’’آج کشمیری پنڈت بی جے پی حکومت سے پوچھ رہے ہیں کہ آپ نے ہمیں سیاسی طور پر استعمال کرنے کے علاوہ ہمارے لیے کیا کیا؟ جواب ہے وزیراعظم؟‘‘


ویڈیو میں کشمیری پنڈت راہل گاندھی سے ان سے جڑے ایک اہم معاملے پر بات کرتے نظر آ رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ منموہن سنگھ کی حکومت میں کشمیری پنڈتوں کے لیے جتنے کام ہوئے، اس کے بعد جو قدم اٹھائے گئے، موجودہ حکومت نے کچھ نیا نہیں کیا۔ وہ حکومت سے پوچھتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ وہ بتائے کہ اس نے کشمیری پنڈتوں کے لیے کیا نیا کیا؟

کشمیری پنڈتوں کے ایک گروپ نے 23 جنوری کو راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی اور ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ اقلیتی برادری کے ارکان کی ٹارگٹ کلنگ کے پیش نظر 2022 میں وادی چھوڑنے کے بعد ان مہاجر کارکنوں کی 7 ماہ کی تنخواہ ابھی تک ادا نہیں کی گئی ہے۔ اس پر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ان کے مسائل اٹھانے کا وعدہ کیا۔


خیال رہے کہ وادی میں کام کرنے والے زیادہ تر مہاجر کشمیری پنڈت ملازمین مئی 2022 میں خوف کے مارے باہر چلے گئے تھے، جب دہشت گردوں نے راہل بھٹ نامی شخص کو ضلع بڈگام میں ان کے دفتر کے اندر قتل کر دیا تھا۔ کشمیری پنڈتوں نے وادی سے باہر رہنے والے مہاجر خاندانوں کو دی جانے والی ریلیف میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔