کشمیر پھر سے وہی جنت بنے گی جس کو مغل شہنشاہ جہانگیر نے دیکھا تھا: گورنر ستیہ پال ملک

ستیہ پال ملک نے کہا ’مجھے کوئی شبہ نہیں ہے کہ کسی دن کشمیر وہی ہوگا جس کو جہانگیر نے دیکھ کر یہ کہا تھا کہ دنیا میں اگر جنت کہیں ہے تو یہیں ہے یہیں ہے یہیں ہے‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ ایک دن وادی کشمیر پھر سے وہی جنت بنے گا جس کو مغل شہنشاہ جہانگیر نے دیکھا تھا۔ انہوں نے کشمیری مسلح نوجوانوں سے ہتھیار چھوڑنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تشدد اور ٹکراﺅ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل تشویش ہے کہ بعض تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں نے بقول ان کے انتہا پسند گروہوں کے جھانسے میں آکر بندوقیں اٹھائی ہیں۔ انہوں نے کہ ریاست میں لوگ امن اور ترقی کے متمنی ہیں اور اس کا ثبوت حالیہ پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات میں ان کی والہانہ شرکت ہے۔

گورنر موصوف نے ان باتوں کا اظہار ہفتہ کو یہاں 70ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر جموں یونیورسٹی کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں منعقدہ ریاستی سطح کی پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے لیڈران، سیول و پولس انتظامیہ کے عہدیداروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

گورنر ستیہ پال ملک نے اپنی تقریر میں کہا کہ 'میں سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں، سماجی، تمدنی، مذہبی اور دیگر انجمنوں کے لیڈروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آگے آکر خوشحال جموں وکشمیر کی تعمیر میں ہمارے ساتھ ہاتھ ملائیں تاکہ ہم اپنی ریاست کو دوسری ریاستوں کے لئے ایک رول ماڈل بناسکے'۔

انہوں نے ریاستی عوام سے بہتر انتظامیہ کی فراہمی اور ترقی کے مشن کو آگے بڑھانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا 'مجھے کوئی شبہ نہیں ہے کہ کسی دن کشمیر وہی ہوگا جس کو جہانگیر نے دیکھ کر کہا تھا کہ دنیا میں اگر جنت کہیں ہے تو یہیں ہے یہیں ہے یہیں ہے'۔

گورنر نے اپنی تقریر کے دوران آئی لیگ فٹ بال چمپئن شپ میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی رئیل کشمیر فٹ بال ٹیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا 'میں لکھی ہوئی تقریر سے ہٹ کر آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ رئیل کشمیر فٹ بال ٹیم نے دس دن پہلے دیش کی جانی مانی ٹیم موہن بگان کو دو ایک سے ہرایا۔ ہماری ٹیم آئی لیگ میں نمبر دو پر پہنچی ہے۔ ہم نے اپنی فٹ بال ٹیم کے لئے دو کروڑ روپے سالانہ گرانٹ کو منظوری دی ہے'۔

انہوں نے کشمیری مسلح نوجوانوں سے ہتھیار چھوڑنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا 'جموں وکشمیر ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ہمارے نوجوان پُر امید ہیں۔ وہ کامیابی اور اطمینان کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔ یہ بات قابل تشویش ہے کہ ہمارے کئی نوجوان جو پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کر چکے تھے، انتہا پسند گروہوں کے جھانسے میں آکر بندوقیں اٹھا چکے ہیں۔ اس کی وجہ سے وادی کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ تشدد اور ٹکراﺅ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ اس تشدد کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ جیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا کہ ہماری ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ہمیں کوشش کرنی ہوگی کہ ہم تشدد کے ان زخموں کو ہمیشہ کے لئے مٹادیں۔ یہ ہماری مجموعی ذمہ داری ہے اور اس میں لوگوں کا تعاون لازمی ہے'۔

انہوں نے کہا 'قوم کی تعمیر میں ہمارے نوجوانوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ امور نوجوان و کھیل کود نے ریاست میں کھیل ڈھانچے کو فروغ دینے پر خاص توجہ مرکوز کی ہے۔ مولانا آزاد سٹیڈیم جموں کو 42.17 کروڑ روپے کی لاگت سے بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم میں تبدیل کیا گیا ہے اور یہ اسٹیڈیم اپریل 2019ء تک مکمل ہوگا۔ اب اس کرکٹ اسٹیڈیم میں قومی اور بین الاقوامی کرکٹ میچ کھیلیں جاسکتے ہیں۔ بخشی اسٹیڈیم سری نگر کو 44 کروڑ روپے کی لاگت سے بین الاقوامی فٹ بال اسٹیڈیم بنایا گیا ہے۔ یہ اسٹیڈیم جون 2019ء تک مکمل ہوگا۔ اس میں قومی اور بین الاقوامی سطح کے فٹ بال میچ کھیلے جاسکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'ریاستی حکومت نے پولس اہلکاروں کی بہبودی کے لئے بھی اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا جس میں مختلف سطحوں پر ترقیوں سے نوازنے، ایس پی اوز کے مشاہرے میں اضافہ کرنا، تشدد اور ملی ٹینسی سے جڑے واقعات میں جاں بحق ہونے والے جموں کشمیر پولس اہلکاروں، ایس پی اوز، مرکزی آرمڈ فورسز اور فوج کے اہلکاروں کے لواحقین میں ایکس گریشیا ریلیف بڑھانا اور ہارڈ شپ الاؤنس میں اضافہ کرنا جیسے معاملات شامل ہیں۔ سرکاری ملازمین کی نوکریوں سے جڑے معاملات اور ترقی کو یقینی بنانے کی طرف بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے'۔

گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ رشوت خوری ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے خلاف سبھوں کو متحد ہوکر لڑنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا 'رشوت خوری ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے ساتھ ہم سب کو مل کر ایک منظم طریقے پر نمٹنا ہوگا۔ اس بدعت کا مقابلہ تب ہی موثر طریقے پر کیا جا سکتا ہے جب اس کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے ایک ادارہ جاتی فریم ورک موجود ہو ریاست میں اپنی نوعیت کا پہلا اینٹی کارپشن بیورو قایم کیا گیا۔ اینٹی کارپشن بیورو کا قیام مشن گڈ گورننس اور ڈیولپمنٹ میں سے ایک اہم کڑی ہے۔ جموں کشمیر ویجی لینس کمیشن ایکٹ میں بھی ترمیم لائی گئی ہے تا کہ اسے مزید فعال اور اثر دار بنایا جا سکے۔ ہم نے پرووینشن آف کارپشن ایکٹ میں بھی ترمیم لائے ہیں تا کہ اسے مزید اثر دار بنایا جا سکے'۔

گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ریاستی حکومت شعبہ سیاحت کو وسیع پیمانے پر ترقی دینے کے لئے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا 'سیاحت ہماری ریاست کی مجموعی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ حکومت اس سیکٹر کو وسیع پیمانے پر ترقی دینے کے لئے پر عزم ہے۔ ہم نے سیاحتی شعبے کو فروغ دینے اور وادی کشمیر سے متعلق منفی تاثر کو دور کرنے کے لئے ایک جامع مہم چھیڑی ہے۔ ہماری مہم کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں جو اس بات سے ثابت ہورہا ہے کہ پچھلے چند ایک ماہ کے دوران پہلگام اور گلمرگ کے سبھی ہوٹل سیاحوں سے بھرے پڑے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'ریاستی محکمہ سیاحت ریاست میں پلگرم ٹورازم کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس کوششیں کررہا ہے ۔2017ءمیں شری ماتا ویشنو دیوی کے درشن کے لئے جہاں 81.78 لاکھ یاتری آئے وہیں 2018ء کے دوران یہ تعداد 85.87 لاکھ رہی۔ اسی طرح 2017ء میں شری امرناتھ جی یاترا کے لئے 2.60 لاکھ یاتری آئے جبکہ 2018ءمیں یہ تعداد 2.85لاکھ تھی'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔