گاندھی جینتی کے موقع پر کشمیر کو ملی گی پہلی الیکٹرک ٹرین

حکومت جموں و کشمیر، انڈین ریلوے اور انڈین ریلوے کنسٹرکشن لمیٹڈ اگست 2019 سے اس پروجیکٹ پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ منصوبے کا معائنہ 26 ستمبر کو کیا جائے گا اور منصوبے کا افتتاح 2 اکتوبر کو کیا جائے گا۔

الیکٹرک ٹرین، تصویر آئی اے این ایس
الیکٹرک ٹرین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سری نگر: انڈین ریلوے کنسٹرکشن لمیٹڈ کے حکام کے مطابق، وادی کشمیر 2 اکتوبر یعنی گاندھی جینتی کے موقع پر ایک اور سنگ میل عبور کرے گی، جب جموں و کشمیر کی پہلی الیکٹرک ٹرین 137 کلومیٹر کے بانہال-بارہمولہ کوریڈور پر چلنا شروع کر دے گی۔

حکومت جموں و کشمیر، انڈین ریلوے اور انڈین ریلوے کنسٹرکشن لمیٹڈ اگست 2019 سے اس پروجیکٹ پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ منصوبے کا معائنہ 26 ستمبر کو کیا جائے گا اور منصوبے کا افتتاح 2 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ ایک اہلکار نے اس منصوبے کی لاگت 324 کروڑ روپے بتاتے ہوئے کہا کہ بڈگام-بارہمولہ سیکشن پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے، جبکہ بڈگام-بانہال کوریڈور کا معائنہ اور افتتاح 26 ستمبر کو کیا جائے گا۔


برق کاری کے لیے کل روٹ کی لمبائی 137.73 کلومیٹر ہے جس میں قاضی گنڈ، بڈگام اور بارہمولہ میں تین اہم سب اسٹیشن ہیں جہاں سے ریل لائن کے اوور ہیڈ آلات کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ اس منصوبے کا مقصد آلودگی کو کم کرنا ہے۔ اس سے ایندھن کی کھپت میں 60 فیصدی کی بچت آئے گی۔ اس کے ساتھ ہی بانہال کو کٹرہ سے جوڑنے کا کام بھی جاری ہے۔ جب کٹرا-بانہال لنک مکمل ہو جائے گا تو کشمیر ملک کے باقی حصوں سے بہتر طور پر جڑ جائے گا۔

محمد رمضان نامی ایک مقامی نے کہا کہ یہ ایک اہم قدم ہے اس سے جموں و کشمیر کو دیگر ترقی یافتہ ریاستوں کی صف میں شامل ہونے میں مدد ملے گی جہاں جدید سہولیات دستیاب ہیں۔ یاد رہے کہ کشمیر کو پہلی ٹرین سروس 2013 میں ملی، جب اس کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔