کشمیر: تازہ برف باری کے بعد موسم بہتر، فضائی ٹریفک بحال

وادی کشمیر میں اتوار کی صبح سے ہی موسم نہ صرف خشک رہا بلکہ ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی اور شبانہ سردی کی شدت سے بھی لوگوں کو قدرے راحت نصیب ہوئی۔

کشمیر میں برفباری کے بعد موسم میں بہتری / تصویر یو این آئی
کشمیر میں برفباری کے بعد موسم میں بہتری / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں تازہ برف باری کے بعد موسم میں بہتری واقع ہوئی ہے اور معمولات زندگی بحال ہونے لگے ہیں۔ دریں اثنا سری نگر بین الاقوامی اڈے پر اتوار کی صبح ایک روز بعد ہوائی ٹریفک بحال ہوا۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ موسم بہتر ہونے اور رن وے سے برف ہٹانے کے ساتھ ہی اتوار کی صبح سے ہی ہوائی ٹریفک بحال کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز تازہ برف باری کی وجہ سے اس ہوائی اڈے پر تمام پروازوں کو پہلے موخر اور بعد میں معطل کیا گیا تھا۔

بتادیں کہ وادی میں ہفتے کے روز ہونے والی برف باری کی وجہ سے زمینی و فضائی ٹریفک متاثر ہوا تھا اور معمولات زندگی در و برہم ہو کر رہ گئے تھے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں 30 جنوری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ وادی کشمیر میں اتوار کی صبح سے ہی موسم نہ صرف خشک رہا بلکہ ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی اور شبانہ سردی کی شدت سے بھی لوگوں کو قدرے راحت نصیب ہوئی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے متعدد دور افتادہ علاقوں کا اپنے اپنے ضلع ہیڈ کوارٹروں کے ساتھ اتوار کے روز بھی رابطہ منقطع رہا تاہم حکام کا کہنا ہے کہ تمام رابطہ سڑکوں پر برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔ ادھر تازہ برف باری سے وادی میں بجلی کا بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔


لوگوں کا کہنا ہے کہ تازہ برف باری شروع ہونے کے ساتھ ہی بجلی غائب ہوگئی جس کا ہنوز کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وادی میں زمینی رابطہ منقطع ہونے کے ساتھ ہی مہنگائی کا بازار گرم ہوگیا ہے جس سے غریبوں کے مسائل میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وادی کی بیشتر رابطہ سڑکوں سے اگرچہ برف ہٹائی گئی ہے لیکن کناروں پر جمع برف راہگیروں کے لئے خطرے کا موجب بن گیا ہے۔ وسطی ضلع بڈگام کے پارس آباد سے تعلق رکھنے والی ایک وفد نے بتایا کہ ہماری رابطہ سڑک پر اگرچہ ایک دن بعد برف ہٹانے کے لئے مشین کو کام پر لگا دیا گیا لیکن اس مشین نے برف ہٹانے کے بجائے اس کو دبا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ برف باری شروع ہونے کے ساتھ بجلی چلی گئی ہے جو اب معلوم نہیں کب واپس آئے گی۔

محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ شب سے بھی قدرے بہتر تھا۔ بتادیں کہ سری نگر میں 14 جنوری کی رات رواں سیزن کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا جس سے سردیوں کا پچیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔ وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11.0 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 12.0 ڈگری سیینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔


لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.1 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 24.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان کی حکومت کا آخری مرحلہ چل رہا۔ اہلیان وادی کا ماننا ہے کہ چلہ کلان نے رواں سیزن کے دوران برسوں بعد اپنی بھر پور طاقت کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار کر دیا۔ چلہ کلان کا دور حکومت 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوگا اور اس کے بعد 20 روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوگا تاہم چلہ خورد میں سردیوں کے زور میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔