کشمیر: دریائے اجھ کا پانی پاکستان جانے سے روکیں گے، جتیندر سنگھ

موصوف وزیر نے بتایا کہ حال ہی میں ایک ایجنسی کی خدمات حاصل کی گئیں اور نیا ڈی پی آر تیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ منصوبہ تبدیل ہوگا کیونکہ 60 سے 70 فیصد پانی ضائع ہوکر پاکستان کی طرف بہہ رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: اجھ کثیر المقاصد پروجیکٹ کی ترمیم شدہ تفصیلی رپورٹ کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا ہے کہ اس مثالی منصوبے سے اب پاکستان سے زیادہ جموں و کشمیر بالخصوص کٹھوعہ کے لوگ مستفید ہوں گے۔

وزیر مملکت، جو ادھم پور پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمان بھی ہیں، نے یہاں یو این آئی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ کٹھوعہ کے تین دہائی پرانے اجھ دریا کثیر المقاصد پروجیکٹ کو بالآخر مرکزی وزارت جل شکتی کی طرف سے منظوری مل گئی ہے۔ بتادیں کہ مذکورہ پروجیکٹ کو سال 2008 میں قومی پروجیکٹ قرار دیا گیا تھا یعنی اس منصوبے پر خرچ ہونے والا تخمیناً 9 ہزار 1 سو 67 کروڑ روپے مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔


مرکزی وزیر نے بتایا کہ 'جب سابقہ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس (ڈی پی آرس) جمع کیے گئے تو ہم نے محسوس کیا کہ ہم صرف 35 سے40 فیصد پانی استعمال میں لاتے ہیں جبکہ باقی پانی پاکستان کی طرف بہہ رہا ہے جو انڈس واٹر ٹریٹی (سندھ طاس آبی معاہدہ) کی خلاف ورزی ہے کہ ہم اپنا پانی پاکستان کے ساتھ بانٹ رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی سابقہ حکومتیں اور مرکزی حکومت میں موجود ذمہ دار اس پروجیکٹ کو التوا میں رکھنے کے لئے ایک دوسرے کو ہی مورد الزام ٹھہراتے رہے تاہم سال 2014 میں نتن گڈکری نے مرکزی وزیر برائے آبی وسائل کا عہدہ سنبھالا تو ہم نے فوری طور پر ان کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا۔


موصوف وزیر نے بتایا کہ حال ہی میں ایک ایجنسی کی خدمات حاصل کی گئیں اور نیا ڈی پی آر تیار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ منصوبہ تبدیل ہوگا کیونکہ 60 سے 70 فیصد پانی ضائع ہوکر پاکستان کی طرف بہہ رہا تھا۔ ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے بتایا کہ کافی گفتگو کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ اس پروجیکٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ سیاسی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔ اس کے بعد ہی نئے ڈی پی آر تیار کیے گئے۔ اس تمام عمل میں پی ایچ ای کے کمشنر سکریٹری اجیت ساہو بھی شامل رہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے لئے زائد از 9 ہزار کروڑ روپے کے لاگت والے اس پروجیکٹ کے خواب کو شرمندہ تعبیر ہونے کے لئے بالآخر 14 مئی کو اس کے ترمیم شدہ ڈی پی آر کو منظوری دی گئی۔ موصوف مرکزی وزیر نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کو منظوری مل گئی تاکہ اس ڈیم کا فاضل پانی پاکستان میں بہنے کے بجائے ہمسایہ ریاستوں پنجاب، ہریانہ اور راجستھان میں ایک نہر کے ذریعے بہہ جائے۔


سرکاری ذرائع کے مطابق اجھ کثیر المقاصد پروجیکٹ کے ڈی پی آر کو ابتدائی طور پر مرکزی آبی کمیشن کے انڈس بیسن آرگنائزیشن نے سال 2013 میں تیار کیا تھا۔ دریائے اجھ دریائے راوی کی ایک شاخ ہے جس کا پانی ضلع کٹھوعہ سے ہوتے ہوئے پاکستان میں بہتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔