کشمیر: سید علی شاہ گیلانی سپردِ خاک، وادی میں احتیاطاً انٹرنیٹ خدمات معطل

تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند مہم کی قیادت کرنے والے سید علی شاہ گیلانی کی رحلت کے بعد سیکورٹی فورسز بھی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں

علی شاہ گیلانی کی فائل تصویر
علی شاہ گیلانی کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

سرینگر: جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی بدھ کی رات انتقال کر گئے۔ علی الصبح 5 بجے انہیں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ ان کی تدفین جموں و کشمیر کے حیدر پورہ میں صبح 5 بجے انجام دی گئی۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق گیلانی کے اہل خانہ چاہتے تھے کہ تدفین صبح 10 بجے کی جائے۔ وہ چاہتے تھے کہ آخری رسومات میں رشتہ دار بھی شامل ہوں لیکن اس کی اجازت نہیں دی گئی۔

تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند مہم کی قیادت کرنے والے سید علی شاہ گیلانی کی رحلت کے بعد سیکورٹی فورسز بھی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے پیش نظر وادی کشمیر میں کچھ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ وادی میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق ایسا کسی بھی قسم کی افواہ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

سید علی شاہ گیلانی 92 برس کے تھے اور ان کے خاندان میں 2 بیٹے اور 6 بیٹیاں ہیں۔ انہوں نے 1968 میں اپنی پہلی بیوی کی وفات کے بعد دوبارہ شادی کی تھی۔ گیلانی گزشتہ 20 برسوں سے گردے سے متعلقہ بیماری میں مبتلا تھے اور انہیں کچھ دیگر پریشانیوں کا بھی سامنا تھا۔


پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کیا کہ وہ گیلانی کے انتقال پر کی خبر سے غمزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا، "ممکن ہے کہ ہم بیشتر معاملوں میں متفق نہیں رہے ہوں لیکن میں ان کی استقامت اپنے اعتقاد پر کھڑے رہنے کے لئے ان کا احترام کرتی ہوں۔ اللہ انہیں جنت الفردوس میں مقام عطا فرمائے۔ ان کے اہل خانہ اور خیرخواہوں سے میری تعزیت۔‘‘

پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے بھی گیلانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔