کشمیر: عرس مبارک حضرت شاہ ہمدان کے موقع پر اجتماعی تقریبات نہیں ہوئیں

سری نگر میں دریائے جہلم کے کنارے پر واقع حضرت شاہ ہمدان سے منسوب زائد از 600 سال پرانی زیارت گاہ 'تاریخی خانقاہ معلیٰ' کے دروازے سال رواں کے ماہ مارچ سے مقفل ہیں۔

کشمیر: زیارت گاہ حضرت میر سید علی ہمدانی معروف بہ حضرت شاہ ہمدان، UNI
کشمیر: زیارت گاہ حضرت میر سید علی ہمدانی معروف بہ حضرت شاہ ہمدان، UNI
user

یو این آئی

انہوں نے کہا کہ 'عرس مبارک کی مناسبت سے کوئی اجتماعی تقریب منعقد نہیں ہوئی تاہم عقیدت مند ایک ایک کر کے آتے تھے اور باب الداخلے پر ہی حاجات روائی کے لئے دست بدعا ہوتے تھے'۔ موصوف نے کہا کہ عقیدت مند نذر ونیاز بھی راہگیروں میں تقسیم کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ زیارت گاہ کے اندر اذان بلند ہوئی لیکن نماز باہر سڑک پر ادا کی گئی۔

سری نگر: کورونا وبا کے پیش نظر امسال حضرت میر سید علی ہمدانی معروف بہ حضرت شاہ ہمدان کے 655 ویں عرس مبارک کی مناسبت سے منگل کے روز کسی قسم کی کوئی اجتماعی تقریب منعقد نہیں ہوئی تاہم عقیدت مندوں نے سری نگر میں واقع حضرت شاہ ہمدان سے منسوب زیارت گاہ خانقاہ معلیٰ کے باہر حاضر ہو کر سلام و دعائیں کیں۔ بتادیں کہ حضرت شاہ ہمدان کا عرس مبارک ہر سال ماہ ذی الحجہ کی چھ تاریخ کو انتہائی تزک و احتشام اور مذہبی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا جاتا تھا۔ یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے زیارت گاہ کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ عقیدت مند ایک ایک کر کے آتے تھے اور باہر ہی سڑک پر زیارت گاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعائیں مانگتے تھے۔

کشمیر: عرس مبارک حضرت شاہ ہمدان کے موقع پر اجتماعی تقریبات نہیں ہوئیں
کشمیر: عرس مبارک حضرت شاہ ہمدان کے موقع پر اجتماعی تقریبات نہیں ہوئیں
کشمیر: عرس مبارک حضرت شاہ ہمدان کے موقع پر اجتماعی تقریبات نہیں ہوئیں

قابل ذکر ہے کہ سری نگر میں دریائے جہلم کے کنارے پر واقع حضرت شاہ ہمدان سے منسوب زائد از 600 سال پرانی زیارت گاہ 'تاریخی خانقاہ معلیٰ' کے دروازے سال رواں کے ماہ مارچ سے مقفل ہیں۔ مذکورہ تاریخی زیارت گاہ کی انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ کورونا کے پیش نظر امسال عرس مبارک کی مناسبت سے کسی اجتماعی تقریب کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔ اس عرس مبارک کے موقع پر وادی کے گوشہ و کنار سے ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند اس ولی بزرگ کے مزار پر حاضر ہوا کرتے تھے اور اپنے اپنی حاجات روائی کے لئے دعائیں مانگا کرتے تھے۔

ایسا دوسری مرتبہ ہوا ہے کہ یہ عرس مبارک ملتوی ہوا ہے۔ سال گزشتہ پانچ اگست کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے پیش نظر پیدا شدہ صورتحال کی وجہ سے بھی یہ عرس مبارک ملتوی ہوا تھا۔ تاریخی اعتبار سے حضرت میر سید علی ہمدانی وادی کشمیر میں دین اسلام کی تبلیغ کرنے والے مبغلوں کی فہرست میں سر فہرست ہیں۔ آپ چودہویں صدی میں قریب سات سو سادات کے ہمراہ کشمیر وارد ہوئے اور یہاں اسلام کی تبلیغ کے ساتھ ساتھ لوگوں کو مختلف فنون سے بھی آراستہ وپیراستہ کیا جو ان کی روزی روٹی کی سبیل بن گیا۔


ادھر وادی کشمیر میں کورونا کے متوفین ومتاثرین کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ہو رہے اضافے کے باعث ایک بار پھر مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں کورونا کے مثبت کیسز کی تعداد قریب آٹھ ہزار ہے جبکہ متوفین کی تعداد تین سو سے تجاوز کر گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔