کشمیر: ٹھٹھرتی سردیوں کا سلسلہ بدستور جاری، جملہ آبی ذخائر منجمد

سری نگر میں 13 اور 14 جنوری کی درمیانی شب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جس نے سردیوں کے 25 سالہ پرانے ریکارڈ کو توڑ دیا تھا۔

کشمیر میں ریکارڈ ساز سردیاں / تصویر یو این آئی
کشمیر میں ریکارڈ ساز سردیاں / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں ٹھٹھرتی سردیوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے اور سری نگر میں گزشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت ایک بار پھر منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ سری نگر میں 13 اور 14 جنوری کی درمیانی شب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جس نے سردیوں کے 25 سالہ پرانے ریکارڈ کو توڑ دیا تھا۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں 21 جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔

متعلقہ محکمے کے علاقائی ناظم سونم لوٹس کا کہنا ہے کہ وادی میں آنے والے ایام کے دوران شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہونے کی امید ہے۔ دریں اثنا وادی میں جاری شدید شبانہ سردیوں کے باعث آبی ذخائر بشمول شہرہ آفاق جھیل ڈل مسلسل منجمد ہیں اور مساجد و خانقاہوں کے غسل خانوں میں نصب نلوں یہاں تک کہ گھروں میں نصب نلوں اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس سے لوگ پانی کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔


بعض مساجد کے انتظامیوں نے نمازیوں سے کہا ہے کہ وہ مساجد میں نماز ادا کرنے کے لئے گھروں سے ہی وضو کرکے آئیں نیز گھروں میں پینے اور کھانا پکانے کے لئے پانی کی تلاش میں خواتین کو ٹھٹھرتی سردی میں کافی دور جانا پڑتا ہے۔ شدید سردی اور سڑکوں پر کہرہ ہونے کے باعث وادی میں کاروباری سرگرمیاں بھی صبح کے وقت دیر سے ہی شروع ہوجاتی ہیں اور ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں پر ذرا دیر سے ہی نمودار ہوتا ہے۔ وادی کے بعض علاقوں میں ہفتے کی صبح گہری دھند بھی چھائی ہوئی تھی جس کی وجہ سے روشنی میں کافی کمی واقع ہوئی تھی اور گاڑیوں کی نقل وحمل ہیڈ لائٹس چالو رکھنے سے ہی ممکن ہوسکی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق جھیل ڈل کی منجمد سطح مزید سخت ہوگئی ہے جس سے یہاں ریہائش پذیر لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ادھر حکام نے لوگوں کو جھیل ڈل کی منجمد سطح پر چلنے پھرنے یا کھلینے سے باز رکھنے کے لئے متعلقہ محکمے کی نفری کو تعینات کیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں لوگوں سے کہا گیا تھا کہ جھیل ڈل کی منجمد سطح پر چلنا پھرنا یا کھیلنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔


وادی کشمیر میں ہفتے کے روز بھی موسم خشک بھی رہا اور ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی لیکن شدید شبانہ سردی نے لوگوں کو بے حال کرکے رکھ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

وادی کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.4 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 10.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور ککر ناگ میں منفی 8.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔


قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان کے دور اقتدار کا نصف حصہ مکمل ہوچکا ہے۔چلہ کلان نے اپنے دور اقتدار کے نصف حصے میں بھر طاقت کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو اپنی موجودگی کا بھر پوراحساس بھی دلایا۔ چلہ کلان کا دوراقتدار 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوگا جس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوگا تاہم اس کے دور میں سردیوں کے زور میں بتدریج کمی واقع ہوجاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔