کشمیر: ’سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والے مواد کی باریک بینی سے مانیٹرنگ‘

جموں و کشمیر سائبر پولیس نے سوشل میڈیا پر بے بنیاد مواد اپ لوڈ کرنے والوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے تمام فرضی پروفائلز اور اس پر اپ لوڈ ہورہے مواد کی باریک بینی سے مانیٹرنگ ہورہی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر سائبر پولیس نے سوشل میڈیا پر بے بنیاد مواد اپ لوڈ کرنے والوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے تمام فرضی پروفائلز اور اس پر اپ لوڈ ہورہے مواد کی باریک بینی سے مانیٹرنگ ہورہی ہے۔ پولیس نے سوشل میڈیا بشمول فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹا گرام کا غلط استعمال کرنے کی پاداش میں اب تک آٹھ ایف آئی آر درج کرکے چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ سائبر پولیس اسٹیشن کشمیر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بالخصوص فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام کے غلط استعمال کرنے کے متعلق کافی رپورٹس موصول ہورہی ہیں نیز ایسی رپورٹس بھی موصول ہورہی ہیں کہ کچھ شر پسند عناصر فرضی ناموں کے تحت سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں۔


انہوں نے کہا: 'سائبر پولیس کشمیر تمام پروفائلز اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہورہے مواد کو باریک بینی سے نگرانی کررہی ہے اور ایسے صارفین کے خلاف دستیاب قانون کی تمام دفعات کا استعمال کرنے کی امکانات کی بھی تلاش کررہی ہے'۔ موصوف افسر نے کہا کہ گمنام یا فرضی نام کے تحت پروفائل تیار کرنے سے کوئی بچ نہیں سکتا ہے اور پولیس انہیں بھی تلاش کرکے قانون کے سامنے کھڑا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سائبر پولیس نے ایک جانکاری مہم بھی شروع کی ہے جس کے تحت لوگوں کو سوشل میڈیا کا جائز استعمال کرنے کے بارے میں جانکاری دی جاتی ہے۔ موصوف پولیس افسر نے کہا کہ جب بھی سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے بارے میں کوئی شکایت موصول ہوتی ہے تو اس کے متعلق فوری کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ 14 اپریل کو ایک فیس بک پر ایک بے بنیاد پوسٹ اپ لوڈ کیا گیا تھا جس میں لال چوک میں واقع گھنٹہ گھر کی تصویر پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے جھنڈے کے ساتھ دکھائی گئی تھی، اس ضمن میں فوری کارروائی کرکے صارف کی شناخت کرکے اس کو گرفتار کیا گیا۔

موصوف افسر نے کہا کہ ماضی قریب میں اس سلسلے میں آٹھ ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں جن میں سے چھ صارفین کو گرفتار کیا گیا ہے اور دوسرے شناخت شدہ صارفین کو گرفتار کرنے کا عمل جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔