کشمیر: عید الفطر سے قبل بازار ویران اور لوگ پریشان

تجارت پیشہ لوگوں بالخصوص دکانداروں کا کہنا ہے کہ سال گزشتہ کے ماہ اگست سے لگاتار ہم بحران کے شکار ہیں اور اب حالات ایسے بن گئے ہیں کہ ہمارا دیوالیہ ہونا طے ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں وادی کے بازاروں کی ویرانی وبا کے منفی اثرات کی عکاسی کر رہی ہے وہیں لوگوں میں بھی روایتی جوش وخروش مفقود ہی نظر آرہا ہے۔ اگرچہ بازاروں میں لوگ اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لئے نظر آرہے ہیں لیکن روایتی چہل پہل اور گہماگہمی غائب ہے اور بیشتر دکانیں بند ہی ہیں۔

ادھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو درپیش اقتصادی بحران کے بیچ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان پر ہیں اور بازاروں میں ان کی عدم دستیابی بھی ہے۔ وادی میں یہ مسلسل دوسری عید ہے کہ لوگ مالی مشکلات سے دوچار ہیں اور بازار سنسان ہیں۔ سال گزشتہ کے پانچ اگست کے بعد آنے والی عید الضحیٰ کے موقع پر بھی وادی کے بازاروں میں ویرانی ہی ویرانی تھی۔


تجارت پیشہ لوگوں بالخصوص دکانداروں کا کہنا ہے کہ سال گزشتہ کے ماہ اگست سے لگاتار ہم بحران کے شکار ہیں اور اب حالات ایسے بن گئے ہیں کہ ہمارا دیوالیہ ہونا طے ہے۔ یو این آئی اردو کے نمائندے کے مطابق سری نگر کے بازاروں میں تمام دکانیں بالخصوص کپڑے کی دکانیں، بیکری، مرغ فرشوں اور قصائیوں کی دکانوں پر جو بھیڑ ہوتی تھی وہ کلی طور پر غائب ہے۔

انہوں نے کہا کہ عید کی آمد کے پیش نظر گاڑیوں اور لوگوں کی بھیڑ کا عالم یہ ہوتا تھا کہ کہیں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی تھی اور پانچ منٹ کا فاصلہ طے کرنے میں آدھ گھنٹہ لگ جاتا تھا لیکن امسال ہر سو ویرانی ہی ویرانی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 May 2020, 5:40 PM