کشمیر: سی آر پی ایف اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک عام شہری ہلاک  

ڈاکٹر نذیر چوہدری نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص کو اسپتال مردہ حالت میں پہنچایا گیا۔ ادھر یہ واقعہ وقوع پذیر ہوتے ہی پورے ناربل علاقے میں سراسیمگی کا ماحول پھیل گیا اور لوگ سڑکوں پر جمع ہوگئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: وسطی ضلع بڈگام کے ناربل علاقے میں بدھ کی صبح سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک عام شہری ابدی نیند سو گیا۔ ایک مقامی خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے ایس ایس پی بڈگام امود ناگپوری کے حوالے سے کہا کہ ناربل کاووسہ میں ایک سول گاڑی نے سیکورٹی فورسز کے دو ناکے توڑے جس پر ایک ناکے پر تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کی۔

مقامی ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ بڈگام کے ناربل علاقے کے کاووسہ کے نزدیک سی آر پی ایف اہلکاروں کی ایک ناکہ پارٹی نے بدھ کی صبح اپنی ذاتی گاڑی میں سوار ایک شہری کو رکنے کا اشارہ کیا جب وہ نہیں رکا تو آگے بیٹھی ایک اور ناکہ پارٹی نے اس شہری کو رکنے کا اشارہ کرکے پہلے ہوا میں فائرنگ کی اور بعد میں اس کی گاڑی پر گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں ایک گولی اس کے سینے میں پیوست ہوگئی۔


انہوں نے کہا کہ مذکورہ شہری کو نازک حالت میں علاج و معالجہ کے لئے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال سری نگر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ مہلوک کی شناخت پیر معراج الدین شاہ ولد غلام محمد شاہ ساکن مکہامہ بیروہ بڈگام کے بطور ہوئی ہے۔

ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر چوہدری نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص کو اسپتال مردہ حالت میں پہنچایا گیا۔ ادھر یہ واقعہ وقوع پذیر ہوتے ہی پورے ناربل علاقے میں سراسیمگی کا ماحول پھیل گیا اور لوگ سڑکوں پر جمع ہوگئے۔


سری نگر میں تعینات سی آر پی ایف کے ترجمان پنکج سنگھ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ وادی میں اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے تشویشناک صورتحال بنی ہوئی ہے اور ایسے میں مہلوک شہری کو سیکورٹی فورسز کا ناکہ نہیں توڑنا چاہیے تھا۔

انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 'بدھ کی صبح قریب 10 بجکر 20 منٹ پر رانگ سائیڈ سے چلنے والی ایک ویگن آر گاڑی نے پولیس کا ناکہ توڑا، جب یہ گاڑی سی آر پی ایف کے ناکے کے قریب پہنچی تو اس پر فائرنگ کی گئی۔ جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہاں پر سی آر پی ایف کی 141 بٹالین سے وابستہ اہلکار تعینات تھے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔