کاس گنج میں مسجد کا دروازہ نذرِ آتش، حالات پھر کشیدہ

ضلع کاس گنج کے گنج ڈنڈوارا واقع مسجد میں شرپسندوں کے ذریعہ کی گئی آگ زنی کے بعد علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

قومی آواز/ آس محمد
قومی آواز/ آس محمد
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے کاس گنج میں ابھی یومِ جمہوریہ کے موقع پر ہوئے فساد کی آگ پوری طرح ٹھنڈی بھی نہیں ہوئی تھی کہ شر پسندوں نے ایک بار پھر کاس گنج ضلع کے گنج ڈنڈوارا قصبہ واقع ایک مسجد کے دروازہ کو نذرِ آتش کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایک بار پھر فساد پر آمادہ ان شر پسند عناصر نے آج (پیر) علی الصبح اقلیتی طبقہ کے جذبات کو بھڑکانے کے مقصد سے یہ کام انجام دیا۔ مسجد کے دروازہ میں آگ لگنے کی اطلاع جیسے ہی لوگوں کو ملی، ماحول میں کشیدگی پیدا ہو گئی اور لوگ ایک انہونے خوف میں مبتلا ہو گئے۔ اس واقعہ کی خبر ملنے کے بعد حالات کو قابو میں رکھنے کے مقصد سے ضلع انتظامیہ نے جائے وقوع پر فورس کو تعینات کر دیا ہے۔

قومی آواز/ آس محمد
قومی آواز/ آس محمد
مسجد کے جمع مجمع

ذرائع کے مطابق بدمعاشوں نے گنج ڈنڈوارا کی سبزی منڈی کے پاس موجود مسجد میں یہ واقعہ پیش آیا جس کی خبر ملنے کے بعد پولس اور انتظامیہ کے افسران پہنچنے شروع ہو گئے ہیں۔ پولس نے حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ علاقے کے بازار اس واقعہ کے بعد بند ہو گئے ہیں اور ضلع مجسٹریٹ آر پی سنگھ کے ساتھ پولس سپرنٹنڈنٹ پیوش شریواستو بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے اور مسجد کے دروازے کو آگ لگانے والوں کو تلاش کرنے کی مہم بھی شروع ہو چکی ہے۔

قومی آواز/ آس محمد
قومی آواز/ آس محمد
گنج ڈنڈوارا قصبہ میں گشت کرتی پولس فورس

واضح رہے کہ 26 جنوری کو نام نہاد ’ترنگا یاترا‘ کے دوران پیدا ہوئے فرقہ وارانہ فساد کے بعد کاس گنج میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے تھے اور گزشتہ دو تین دنوں میں حالات کچھ بہتر ہوتے نظر آرہے تھے لیکن علاقے کی مسجد کے دروازے میں آگ لگائے جانے کے واقعہ کے بعد ایک بار پھر ماحول میں کشیدگی اور خوف دیکھا جا رہا ہے۔ مقامی لوگ اس واقعہ سے نہ صرف گھبرائے ہوئے ہیں بلکہ یوگی حکومت میں شرپسندوں کی لگاتار ایسی کوششوں سے حیران بھی ہیں کیونکہ اس سے ہندوستانی اقدار لگاتار پامال ہو رہے ہیں۔

قومی آواز/ آس محمد
قومی آواز/ آس محمد
گنج ڈنڈوارا قصبہ میں تعینات پولس فورس

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Feb 2018, 12:48 PM