زعفرانی تنظیموں کی مخالفت کے درمیان ’کاروانِ محبت‘ کا پہلو خان کو خراج عقیدت

’کاروانِ محبت‘ نے پولس اور زعفرانی تنظیموں کی مخالفت کے باوجود پہلو خان کو اس جگہ خراج عقیدت پیش کیا جہاں گئو رکشکوں کی بھیڑ نے پہلو انھیں بری طرح پیٹا تھا جس سے ان کی موت ہو گئی تھی

پہلو خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہرش مندر (تصویر قومی آواز)
پہلو خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہرش مندر (تصویر قومی آواز)
user

ایشلن میتھیو

راجستھان پولس اور گئو رکشکوں کے زبردست دباؤ کے باوجود ’کاروانِ محبت‘ بالآخر الور کے جگّاواس چوک پر پہلو خان کو خراج عقیدت پیش کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ وہی مقام ہے جہاں اس سال یکم اپریل کو پہلو خان کو گئو رکشکوں کی وحشی بھیڑ نے بے رحمی سے پٹائی کی تھی جس کے سبب دو دن بعد علاج کے دوران ہی ان کا انتقال ہو گیا تھا۔

واضح رہے کہ موب لنچنگ کے شکار لوگوں کو انصاف دلانے کے مقصد سے سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندر نے ’کاروانِ محبت‘ شروع کیا ہے۔ فی الحال یہ قافلہ جے پور کی طرف رواں دواں ہے۔ دراصل کارواں کے راجستھان میں داخل ہونے کے بعد سے ہی اس پر راجستھان پولس کی نظر ہے۔ اس کے علاوہ نام نہاد گئو رکشک بھی اس کارواں کی مخالفت کر رہے ہیں۔

جمعہ کی صبح تقریباً 8.40 بجے جب ایک بس میں ’کاروانِ محبت‘ الور پہنچا تو پولس کی موجودگی کے باوجود کچھ مقامات پر ان پر پتھراؤ کیا گیا۔ شروع میں پولس نے جگّاواس چوک پر کارواں کے اراکین کو پھول چڑھانے کی اجازت نہیں دی لیکن بالآخر انھوں نے صرف ہرش مندر کو اس کی اجازت دی اور بقیہ اراکین بس کے قریب کھڑے رہے۔ کاروانِ محبت کے ساتھ چل رہے سرور مندر نے بتایا کہ ’’وہاں بھی گئو رکشک موجود تھے، لیکن پولس نے انھیں قریب نہیں آنے دیا۔‘‘


















زعفرانی تنظیموں کی مخالفت کے درمیان ’کاروانِ محبت‘
کا پہلو خان کو خراج عقیدت

اس طرح کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں کہ پولس نے کاروانِ محبت کے ارکان سے کہا کہ پہلو خان کو خراج عقیدت دینے سے روکنا گئو رکشکوں کا حق ہے، لیکن ہرش مندر نے یہ کہہ کر اس دلیل کو خارج کر دیا کہ موقع واردات پر پھول چڑھا کر خراج عقیدت پیش کرنا ان کا آئینی حق ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو کاروانِ محبت کو بتایا گیا تھا کہ وی ایچ پی، ہندو جاگرن منچ اور بجرنگ دل نے کاروان کی مخالفت کی ہے اور یہ تنظیمیں بہروڑ واقع جگّاواس چوک پرہرش مندر کو خراج عقیدت پیش نہیں کرنے دیں گیں۔ ہرش مندر کا اس سلسلے میں جواب تھا کہ ’’ہم ان لوگوں کا حکم ماننے والے نہیں ہیں جو پہلو خان کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ کاروانِ محبت انصاف کی پکار ہے اور ہم اپنے طے پروگرام کے مطابق ہی آگے بڑھیں گے۔‘‘


















زعفرانی تنظیموں کی مخالفت کے درمیان ’کاروانِ محبت‘
کا پہلو خان کو خراج عقیدت

دو دن قبل ہی پولس نے ان سبھی چھ ملزمین کو پہلو خان کی موت کے سلسلے میں کلین چٹ دے دی ہے جن کے نام خود پہلو خان نے پولس کو بتائے تھے۔ کاروانِ محبت نے اپنا سفر 4 ستمبر کو آسام کے نیلی سے شروع کیا تھا۔ واضح رہے کہ وہاں 1983 میں فساد ہوا تھا۔ کاروانِ محبت کا منصوبہ اس دورہ میں جھارکھنڈ، مینگلور، دہلی، مغربی اتر پردیش، ہریانہ اور راجستھان میں امن کا پیغام پہنچانے کا ہے۔ کاروانِ محبت کا منصوبہ اجمیر اور اودے پور ہوتے ہوئے گجرات جانے کا بھی ہے۔ کاروانِ محبت کے رکن 2 اکتوبر کو پوربندر میں مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔جہاں سے وہ واپس دہلی لوٹ آئیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔