کرور بھگدڑ: ’ریلی میں قصداً کر تاخیر سے پہنچے تھے وجے‘، پولیس نے اموات کے لیے ’ٹی وی کے‘ سربراہ کو ٹھہرایا ذمہ دار
ایف آئی آر کے مطابق وجے شام 4:45 بجے کرور ضلع کی سرحد پر پہنچ گئے تھے، لیکن ریلی کے مقام پر آنے میں جان بوجھ کر تاخیر کی اور بغیر اجازت روڈ شو کیا۔
تمل ناڈو کے کرور میں 27 ستمبر کی رات اداکار سے لیڈر بنے وجے کی ریلی میں ہوئی بھگدڑ کے معاملہ میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ اس بھگدڑ میں 41 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ تقریباً 80 لوگ زخمی ہو گئے۔ ایف آئی آر میں ’ٹی وی کے‘ سربراہ وجے اور ان کی پارٹی کے دیگر 3 لیڈران کو اس حادثے کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ پولیس نے ’ٹی وی کے‘ کے ضلع سکریٹری متھیاجھگن، ریاستی جنرل سکریٹری بوشی آنند اور ریاستی جوائنٹ سکریٹری سی ٹی آر نرمل کمار کے خلاف بی این ایس کی دفعات 105، 110، 125(بی)، 223 اور تمل ناڈو پبلک پراپرٹی ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔
ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ وجے کی ریلی کے لیے 11 شرطیں طے کی گئی تھیں اور سیکورٹی و ٹریفک نظام کے لیے 500 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ میڈیا میں وجے کے دوپہر 12 بجے ریلی میں آنے کے اعلان کے بعد جلسہ گاہ پر صبح تقریباً 10 بجے بھیڑ اکٹھی ہونی شروع ہو گئی تھی۔ متھیاجھگن نے 10 ہزار لوگوں کی بھیڑ کے لیے اجازت طلب کی تھی، لیکن چھوٹی سی جگہ میں 25 ہزار سے زائد لوگ جمع ہو گئے تھے۔
ایف آئی آر کے مطابق وجے شام 4:45 بجے کرور ضلع کی سرحد پر پہنچ گئے تھے، لیکن ریلی کے مقام پر آنے میں جان بوجھ کر تاخیر کی اور بغیر اجازت روڈ شو کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے ریلی کے لیے طے کی گئی شرطوں پر عمل نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے عوام اور پولیس کو ٹریفک مینجمنٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شام 7 بجے وجے کی بس ویلوچامی پورم پہنچ گئی تھی، لیکن پھر بھی ریلی میں آنے میں قصداً تاخیر سے لوگوں کی بھاری بھیڑ جمع ہو گئی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران نے متھیاجھگن، بوشی آنند اور سی ٹی آر نرمل کو وارننگ دی تھی کہ بھیڑ کی وجہ سے حالات بے قابو ہو رہے ہیں جس سے دم گھٹنے اور جسمانی نقصان کا خطرہ ہے۔ لیکن ٹی وی کے لیڈران نے اس وارننگ کو نظر انداز کر دیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ٹی وی کے لیڈران نے کارکنان کو بہتر طریقے سے کنٹرول نہیں کیا، جس کی وجہ سے حالات قابو سے باہر ہو گئے۔ لوگ درختوں کی شاخوں اور سڑک کنارے دکانوں کے شیڈ پر چڑھ گئے۔ زیادہ وزن ہونے کی وجہ سے وہ ٹوٹ گئے، لوگ نیچے گر گئے اور بھیڑ میں پھنس گئے، دم گھٹنے سے ان کی موت ہو گئی۔
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وجے کو دوپہر 3 بجے سے رات 10 بجے تک پروگرام کی اجازت تھی، لیکن وہ کرور ضلع کی سرحد میں 4 گھنٹے تاخیر سے داخل ہوئے۔ یہ تاخیر جان بوجھ کر کی گئی تاکہ ریلی میں بھاری بھیڑ اکٹھی ہو اور اسے ایک سیاسی قوت کے طور پر پیش کیا جا سکے۔ وجے کے انتظار میں ہزاروں لوگ دھوپ میں کھڑے رہے، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ پانی کی کمی کے باعث بیہوش ہو گئے تھے۔ بھگدڑ کے نتیجے میں 41 لوگوں کی موت ہو گئی، جب کہ 80 سے زائد شدید طور پر زخمی افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔