کروناندھی کو مرینا ساحل پر دفن کرنے کا ہائی کورٹ کا فیصلہ

کروناندھی کو مرینا بیچ پر دفن کئے جانے کے مطابلہ پر ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے اور کچھ ہی دیر میں یہ صاف ہو جائے گا کہ انہیں کہاں دفن کیا جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
i
user

قومی آواز بیورو

08 Aug 2018, 11:26 AM
کروناندھی کی مرینا ساحل پر تدفین کے فیصلہ پر رو پڑے اسٹالن

ڈی ایم کے کارگزار صدر ایم کے اسٹالن اپنے والد و ریاست کے سابق وزیراعلی کروناندھی کی چنئی کے مرینا ساحل پر تدفین کے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر روپڑے۔ مدراس ہائی کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ کروناندھی کی سمادھی قائم کی جائے۔ عدالت کے فیصلہ پر مسرور ڈی ایم کے کے وکیل وی کناداسم نے یہ بات بتائی۔ عدالت کے اس فیصلہ کا ڈی ایم کے کے کارکنوں نے استقبال کیا اور اس کو اپنی کامیابی سے تعبیر کیا۔ ڈی ایم کے سربراہ ایم کروناندھی دراوڑی سیاست کی قد آور شخصیت تھے ان کا شمار تمل ناڈو کے کرشماتی رہنماوں میں ہوتا تھا جن کی عوامی زندگی سات دہائیوں پر محیط ہے۔

ریاستی حکومت نے میرینا بیچ پر کروناندھی کی تدفین کیلئے جگہ مختص کرنے کے ڈی ایم کے کے مطالبہ کو مستردکردیا تھا جس کے بعد ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ۔ حکومت نے سابق وزرائے اعلی چکرورتی راج گوپال چاری اور کے کامراج کی یادگاروں کے قریب جگہ کی پیشکش کی تھی ۔ عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے ڈی ایم کے‘ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع ہوئی تھی ۔ کروناندھی کی چینئی کے میرین بیچ پر تدفین کے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر اسٹالن روپڑے۔ان کے ساتھ ان کے بھائی الاگری کی آنکھوں میں بھی آنسو آگئے۔اسی دوران ریاپڈ ایکشن فورس میرین بیچ کے انامیموریل کے قریب تعینات کردی گئی۔
(یو این آئی)

08 Aug 2018, 11:08 AM

مدراس ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد ڈی ایم کے کے وکیل وی کناڈاسن نے کہا، ’’ہائی کورٹ نے ڈی ایم کے کی عرضی کو منظور کرتے ہوئے کروناندھی کے جسد خاکی کو انا یادگاری کے نزدیک مرینا ساحل پر دفن کرنے کی اجازت فراہم کر دی ہے۔ عدالت نے تمل ناڈو حکومت کو ان کی سمادھی بنانے کو یقینی بنائے جانے کی بھی ہدایت دی ہے۔‘‘

ادھر، مدراس ہائی کورٹ سے کروناندھی کی آخری رسومات مرینا ساحل پر ادا کرنے کی اجازت ملنے کے بعد پارٹی حامیوں نے خوشی کا اظہار کیا۔

تصویر سوشل میدیا
تصویر سوشل میدیا
08 Aug 2018, 10:58 AM

تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کروناندھی کا منگل کی شام 94 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔ انہوں نے چنئی کے کاویری اسپتال میں آخری سانس لی۔ ان کے انتقال سے تمل ناڈو کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں غم کا ماحول ہے۔ تمل ناڈو میں ایک روزہ تعطیل اور 7 دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔

ڈی ایم کے نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مدراس ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی۔ ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کروناندھی کی آخری رسومات مرینا ساحل پر ادا کرنے کی اجازت فراہم کر دی ہے۔

مدراس ہائی کورٹ سے یہ فیصلہ آنے کے بعد کہ کروناندھی کی آخری رسومات مرینا ساحل پر ادا کی جا سکتی ہیں، کروناندھی کے جانشین اور ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹال اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکے اور رونے لگے۔


08 Aug 2018, 10:53 AM

کروناندھی کی سمادھی کو لے کر مدراس ہائی کورٹ میں سماعت پوری ہو گئی ہے۔ جج اپنا فیصلہ سنا رہے ہیں۔

08 Aug 2018, 10:32 AM
ڈی ایم کے اس کیس میں سیاست کر رہی ہے: تمل ناڈو حکومت

مدراس ہائی کورٹ میں سرکاری وکیل نے کہا کہ اس معاملہ کے ذریعہ ڈی ایم کے اپنا سیاسی مفاد دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے عدالت کے سامنے دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیریات دراوڑ تحریک کے عظیم ترین رہنما تھے لیکن کیا انہیں مرینا ساحل پر دفن کیا گیا؟


08 Aug 2018, 10:14 AM
کروناندھی کی سمادھی نہ بنوائی گئی تو پارٹی کے حامی احتجاج کریں گے: ڈی ایم کے وکیل

مدراس ہائی کورٹ میں ڈی ایم کے کے وکیل نے کہا کہ اگر مرینا ساحل پر کروناندھی کی سمادھی کے لئے جگہ نہیں دی گئی تو پارٹی کارکنان احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی 7 کروڑ کی آبادی میں تقریباً ایک کروڑ ڈی ایم کے حامی ہیں۔

08 Aug 2018, 9:32 AM
کروناندھی کی یادگار تعمیر کے خلاف داخل عرضیاں خارج

کروناندھی کی تدفین مرینا ساحل پر ہو یا نہیں اس معاملہ پر مدراس ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ دریں اثنا ہائی کورٹ نے ان تمام عرضیوں کو مسترد کر دیا جن کے ذریعہ مرینا ساحل پر کروناندھی کی یادگاری تعمیر کرنے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ عرضیاں ٹریفک راماسوامی، کے بالو اور دورائی سوامی کی طرف سے داخل کی گئی تھیں۔


08 Aug 2018, 9:26 AM

کروناندھی نے بھی راماچندرن کی مرینا بیچ پر تدفین نہیں ہونے دی تھی: تمل ناڈو حکومت

کروناندھی تدفین معاملہ پرمدراس ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران تمل ناڈو حکومت نے ڈی ایم کے کے مطالبہ کے خلاف حلف نامہ دیا ہے۔ ڈی ایم کے کا مطالبہ ہے کہ مرینا بیچ پر تدفین کی اجازت دی جائے۔

سماعت کے دوران عدالت عالیہ میں حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ ہم نے 2 ایکڑ زمین اور ریاستی اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن مرینا بیچ پر تدفین کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ تمل ناڈو حکومت نے عدالت میں کہا کہ کروناندھی جب وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے ان کی پارٹی کے رہنما راماچندرن کی مرینا بیچ پر تدفین کی اجازت نہیں دی تھی۔

08 Aug 2018, 9:08 AM

کروناندھی کو مرینا بیچ پر دفن کئے جانے کے مطابلہ پر ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے اور کچھ ہی دیر میں یہ صاف ہو جائے گا کہ انہیں کہاں دفن کیا جائے۔

کروناندھی کے انتقال کے بعد تدفین کو لے کر تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ان کے حامیوں نے مطالبہ کیا کہ تدفین مرینا ساحل پر کی جائے اور وہاں ان کی یادگار بھی تعمیر کی جائے۔ لیکن تمل ناڈو حکومت نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ مرینا ساحل پر تدفین کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیوں کہ اس میں قانونی دشواریاں ہیں۔

ڈی ایم کے کے ایگزیکٹو چیئرمین ایم کے اسٹالن کے اصرار کو ریاستی حکومت نے نامنظور کرتے ہوئےکہا کہ وہ انا یونیورسٹی کے سامنے گاندھی منڈپم کے پاس دو ایکڑ زمین الاٹ کرنے کے لئے تیار ہے۔

اس دوران ڈی ایم کے نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مدراس ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی۔ نگراں چیف جسٹس هلوادي جی رمیش نے متعلقہ کاغذات دستیاب کرائے جانے کی صورت میں رات میں ہی عرضی پر سماعت کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے۔ عدالت نے اس سلسلے میں اٹارنی کو بھی مطلع کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔